بنگلور: بنگلور تشدد کے دوران بی جے پی کے حامی نوین کے رشتہ دار و مقامی رکن اسمبلی کے گھر کو نذر آتش کیا گیا تھا اور مبینہ طور پر لوٹ بھی ہوئی تھی جس کے متعلق ایم ایل اے اکھنڈا شرینیواس مورتی نے sc/st prevention of atrocities act کے تحت کیس درج کروایا گیا تھا۔
در اصل گذشتہ برس پلوکیشی نگر سے کانگریسی رکن اسمبلی سرینواس مورتی کے بھتیجے نوین کی متنازع فیس بک پوسٹ کے بعد 11 اگست کو بنگلور کے، کے جی ہالی پولیس اسٹیشن حدود میں بڑے پیمانہ پر ہنگامہ آرائی ہوئی تھی اور ہجوم نے رکن اسمبلی کے گھر کو نظر آتش کردیا تھا۔ جس پر رکن اسمبلی نے تقریباً دو ہزار افراد کے خلاف مقدمہ درج کروایا تھا۔
تشدد کے اس معاملے میں کل 66 ملزمین میں سے مبینہ طور پر کانسپیریٹرز بتائے گئے کانگریس کے 2 سابق کارپوریٹرز سمیت تقریباً 10 ملزمین کی رواں برس مارچ کے مہینے میں ضمانت پر رہائی ہوچکی ہے، اب گیارہ مہینوں بعد ایسو سی ایشن فار پروٹیکشن آف سول رائٹس کے وکلاء کی کوششوں کے نتیجے میں 24 ملزمین کو ضمات ملی ہے۔
اس معاملے پر بات کرتے ہوئے سینیئر وکیل اور اے پی سی آر کرناٹک کے صدر ایڈووکیٹ عثمان نے بتایا کہ مذکورہ کیس میں ملزمین کی ضمانت نہ ہو اس کے لیے اکھنڈا سری نواس مورتی کے وکلاء نے شدت سے 3 مرتبہ ٹریال کورٹ اور ہائی کورٹ میں آبجیکشنز فائل کیے تھے،( تین مرتبہ عرضی داخل) لیکن چوتھی مرتبہ آبجیکشنز کے باوجود آرگیومینٹس ( بحث و مباحثہ) کے بعد انہیں ضمانت حاصل کرنے میں کامیابی ملی ہے۔ اس معاملے کے متعلق اے پی سی آر کے سیکرٹری ایڈووکیٹ نیاز نے بتایا کہ مذکورہ معاملے میں استغاثہ کے دلائل اور چار شیٹ میں زبردست تضاد دیکھا جاسکتا ہے۔'
- مزید پڑھیں: بنگلور فسادات: این آئی نے 17 ملزمین کو گرفتار کیا
- بنگلور: مسلمانوں نے کیسے کی مندر کی حفاظت؟
- بنگلور: تشدد میں جلے ایم ایل اے کے گھر کی تعمیر کرنے کی پیشکش
یاد رہے کہ پلوکیشی نگر اسمبلی حلقے کے رکن اسمبلی اکھنڈا سری نواس مورتی نے گذشتہ دنوں کہا تھا کہ بنگلور تشدد اور خاص طور پر ان کے گھر کو جلانے والے ان کے حلقے کے لوگ ہرگز نہیں ہیں، لیکن انہوں نے کرائم نمبر 219 میں انہی کے حلقے کے گرفتار شدہ 50 سے زائد لوگوں کی ضمانت کی بات آئی تو انہوں نے ٹریال کورٹ اور ہائی کورٹ میں سختی سے ابجیکشنز فائل کیے کہ ان لوگوں کو ضمانت نہ ملے۔'