مقدمہ کی سماعت کے دوران حکومت کی جانب سے پیروی کر رہے وکیل ایس پی پی پرسنہ کمار نے کہا کہ نوین کے فیسبک پر ڈالے گئے اشتعال انگیز پوسٹ کے بعد یہ سارا تشدد برپا ہوا یے، پرسکون شہر آگ کے لپیٹے میں آگیا، کروڑوں روپیوں کی مالیت کی عوام کی جائداد کا نقصان ہوا ہے. لہٰذا یہ جاننا اشد ضروری ہے کہ ملزم کے فیسبک پر اشتعال انگیز پوسٹ کے ڈالے جانے کی اصل وجہ کیا ہے.
وکیل پرسنہ کمار نے مزید کہا کہ تشدد کے معاملے میں ابھی بھی تحقیقات جاری ہے اور بہت سی باتوں کی وضاحت ہونا بھی باقی ہے. اگر تحقیقات کے مرحلے ہی میں ملزم کو ضمانت دئے جانے سے جانچ پر اثر پڑسکتا ہے. لہٰذا پرسنہ کمار نے عدالت سے گزارش کی کہ ملزم نوین کو ضمانت نہ دی جائے، اس کے نتیجے میں شہر کی کورٹ نے ملزم نوین کی ضمانت کی درخواست کو مسترد کردیا.
واضح رہے کہ حال ہی میں پلیکیشینگر اسمبلی حلقہ کے ایم ایل اے اکھنڈا شرینیواس مورتی کے بھانجہ نوین جو کہ بی جے پی کا حامی ہے، فیسبک پر توہین رسالت کرتے ہوئے ایک اشتعال انگیز پوسٹ شئیر کیا تھا جس کے بعد ڈی جے ہلی و کے جی ہلی علاقوں میں تشدد برپا ہوا جس میں 4 افراد ہلاک ہوئے اور پولیس اہلکاروں سمیت متعدد زخمی ہوئے تھے۔ اس کے بعد 400 سے زائد افراد کو عدالتی تحویل میں بھیجا گیا.