اس موقع پر شہر اور اطراف کے تمام زائرین نے شرکت کی۔ خاص بات یہ ہے کہ رسمِ قل میں تمام مذاہب اور طبقات کے زائرین نے شرکت کی ہے۔
بریلی کے خواجہ کتب علاقے میں واقع خانقاہِ عالیہ نیازیہ میں آج خواجہ معین الدین چشتی اجمیری کا 808 واں عرس بڑی شان و شوکت کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔
اس موقع پر شہر اور اطراف کے اضلاع سے ہزاروں زائرین نے شرکت کی۔ بریلی کی خانقاہِ عالیہ نیازیہ کو قومی یکجہتی اور مذہبی اتحاد، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور کثرت میں وحدت کی وجہ سے عالمی سطح پر شہرت حاصل ہے۔
صوفی سلسلہ سے تعلق رکھنے والی خانقاہ میں گزشتہ تین سو برس سے خواجہ غریب نواز اجمیری کے قل کی رسم ادا کی جاتی ہے۔ اس دن خانقاہ کے احاطے میں شرکت کرنے کے لیے شہر کے تمام زائرین اور عقیدت مند بے صبری سے انتظار کرتے ہیں۔
خانقاہ میں طے شدہ وقت پر قل کی رسم ادائگی ہوتی ہے۔ جس میں خاندانِ نیازیہ کے افراد فاتحہ میں شرکت کرتے ہیں۔ خانقاہ کے احاطے میں مذہب کی بندشیں ٹوٹ جاتی ہیں۔ فرقہ وارانہ تشدد کی ہر دیوار گر جاتی ہے۔فاتحہ خوانی کے بعد تبرک حاصل کرنے کے لیئے تمام مذاہب کے زائرین اور عقیدت مند ایک ہی قطار میں کھڑے ہوکر اپنی باری کا انتظار کرتے ہیں۔
یہاں سے مختلف زمرے میں شمار ہونے والے اعلیٰ اور ادنیٰ شخصیات کے درمیان تمام درجات یکساں ہو جاتے ہیں۔ شاید یہی وجہ ہے کہ قل کی رسم میں شرکت کرنے والے زائرین میں مسلمانوں کے موازنہ میں غیر مسلم زائرین کی تعداد کم نہیں ہوتی ہے۔