سعودی عرب میں یرغمال نوجوان کی وطن واپسی کی امید کی کرن نظر آ رہی ہے۔ نوجوان نے اپنے ساتھ ہوئے ظلم و زیادتی کا ایک ویڈیو وائرل کیا تھا۔ اس کے بعد بریلی پولیس نے وزارت خارجہ سے رابطہ قائم کیا ہے اور پورے معاملے کی جانکاری فراہم کی ہے۔
اب رخسان گھر واپس آنا چاہتے ہیں تو مالک نے اُس کا پاسپورٹ، ویزا اور باقی دستاویز اپنے پاس رکھ لیے ہیں۔ وہ نہ تو انہیں گھر واپس آنے دے رہا ہے اور نہ ہی تقریبا دو برس کی تنخواہ کی رقم ادا کر رہا ہے۔ رُخسان نے ایک ویڈیو وائرل کرکے حکومت ہند سے مدد کی التجا کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
بریلی: سماج وادی پارٹی کا مہنگائی کے خلاف احتجاج
رُخسان خان کے مطابق جب اس نے مالک کی شکایت 'لیبر کورٹ' میں کی تو مالک نے ظلم و زیادتی کی تمام حدیں پار کر دیں۔ رُخسان کو گھر چھوڑنا پڑا اور اب وہ دربدر اپنے متعلقین کے پاس جاکر ایک ایک دن گزار رہا ہے۔
رخسان کے والدین کے مطابق رخسان نے اپنے مالک پر اعتماد اس لیے بھی کیا تھا کہ جب وہ دو برس بعد گھر واپس جائے گا تو ہاتھ میں بڑی رقم آئے گی اور پھر دو جوان بہنوں کی شادی آسانی سے ہو جائے گی۔ لیکن مالک کے دهوکہ دینے سے سارے ارمانوں پر پانی پھر گیا ہے۔
بہرحال خان کے والدین نے ویڈیو وائرل ہونے کے ساتھ ہی پولیس کو اب سے تقریبا ایک مہینہ قبل ہی اطلاع دے دی تھی۔ محکمہ پولیس کے اعلیٰ افسر ایس ایس پی روہیت سنگھ سجوان نے رخسان کی محفوظ واپسی کے لیے وزارت خارجہ سے رابطہ قائم کیا ہے۔ امید ہے کہ رخسان خاں جلد ہی اپنے وطن واپس لوٹ کر آئے گا۔