اترپردیش کی گذشتہ سماجوادی حکومت میں اس وقت کے وزیر اور رامپور کے موجودہ رکن پارلیمان اعظم خاں نے ریاست میں جہاں دیگر ترقیاتی کام کرائے تھے وہیں ریاست کی عوام تک صاف و شفاف پانی پہنچانے کے لئے مختلف مقامات پر بڑے بڑے واٹر ٹینک بھی تعمیر کرائے تھے اور ان واٹر ٹینک کو گلی ملحوں تک لمبی پائن بچھاکر گھروں سے جوڑا تھا جس سے لوگوں کو بغیر موٹر چلائے تین تین منزلہ مکانوں تک پینے کا صاف و شفاف پانی حاصل ہو رہا تھا۔
ریاست میں بی جے پی کی یوگی حکومت کے اقتدار میں آنے بعد سیاسی رنجشوں اور مختلف مقدموں کے رحمت فی الحال اعظم خاں عدالتی حراست میں سیتاپور جیل میں قید ہیں وہیں وہ گذشتہ گذشتہ ماہ کورونا پازیٹیو بھی تصدیق کئے گئے تھے جس کی وجہ سے وہ اب تک لکھنؤ کے میدانتا ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
مقامی لوگوں نے رکن پارلیمان اعظم خاں کے ترقیاتی کاموں کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ اعظم خاں کی حکومت میں ان کو پینے کا صاف و شفاف پانی پانی حاصل ہو رہا تھا لیکن اب نہ تو ان صحیح مقدار میں پانی حاصل ہو رہا ہے اور جو پانی آتا بھی ہے تو اتنا آلودہ ہوتا ہے کہ اگر اس کو پی لیا جائے تو مختلف امراض کا شکار ہو جائیں گے۔
رامپور کے مختلف علاقوں کے باشندوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ گذشتہ ایک برس سے پانی کا مسئلہ زیادہ سنگین ہو گیا ہے۔ سپلائی واٹر کی عدم دستیابی کی وجہ سے ان کی خواتین کو ہینڈ پمپ کے ذریعہ پانی بھر کر استعمال کرنا پڑ رہا ہے۔
وہیں پانی میں گندگی کی صورتحال پر ہم نے رامپور اے ڈی ایم جگدمبا پرساد گپتا سے بات کی تو انہوں نے اپنی یقین دہانی کراتے ہوئے کہ وہ جلد ہی ان پائپ لائن کو درست کرائیں گے۔
بہرحال اب دیکھنے والی بات یہ ہوگی موجودہ حکومت میں کیا عوام کو صاف و شفاف پانی حاصل ہو سکے گا یا اس کے لئے بھی حکومت کی تبدیلی کا انتظار کرنا پڑے گا۔