ریاست اترپردیش کے ضلع بریلی میں آل انڈیا اتّحاد ملّت کونسل کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خاں نے آئندہ جمعہ کو شہر کی امن پسند عوام کے ساتھ گرفتاری مہم چلانے کا اعلان کیا ہے۔
اُنہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ اُنکےساتھ اس مہم میں کئی سیاسی جماعتوں کے رہنما بھی شامل ہونگے، اسکے علاوہ کئی غیر مسلم خاص طور پر ہندو سماج کے لوگ بھی شہریت ترمیمی قانون اور قومی رجسٹر برائے شہریت کے خلاف گرفتاری دینگے۔
گرفتاری مہم کے پہلے مرحلے میں 786 افراد گرفتاری دینے کے لیے تیار ہیں جنکی فہرست ضلع انتظامیہ اور پولس محکمہ کو پہلے ہی سپرد کر دی جائےگی۔
واضح رہے کہ آئی ایم سی کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خاں نے شہریت ترمیمی قانون اور قومی رجسٹر برائے شہریت کے خلاف احتجاج کرنے کی اپیل کی تھی۔
اُنکی اپیل کے بعد طے وقت و تاریخ کے مطابق گزشتہ20 دسمبر کو بعد نمازِ جمعہ شہر کے فضل الرحمٰن اسلامیہ انٹر کالج کے میدان میں تقریباً ایک لاکھ سے زائد شہری جمع ہو گئے تھے۔
اُس دن مولانا توقیر رضا خاں نے صدر جمہوریہ کو خطاب کرتے ہوئے ضلع انتظامیہ کو ایک میمورنڈم دیا تھا کہ اگر یہ قانون آئندہ 15 دن میں ختم نہیں کیا گیا تو اِسکے بعد گرفتاری مہم چلائی جائےگی۔
یہ مہلت 3 جنوری کو ختم ہونے جا رہی ہے لیکن مرکزی حکومت کی جانب سے اس قانون کو ختم کرنے یا ترمیم کرنے کی کوئی یقین دہانی نہیں کرائی گئی ہے۔ لہذا اب گرفتاری مہم شروع کی جائےگی۔
جسکے پہلے مرحلے میں مختلف مذہبی، سیاسی اور سماجی جماعتوں کے 786 افراد شامل ہونگے۔
مولانا توقیر رضا خاں نے ضلع انتظامیہ کے سپرد ہونے والی فہرست کے علاوہ عام لوگوں سے گرفتاری دینے کو منع کیا ہے۔