شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے تحصیل ہیڈکوارٹر سوپور کے امرگڑھ نامی علاقہ میں قائم سینیٹوریم اسکول لالڈ میں تعلیم حاصل کرنے والی شگفتہ حسن نامی طالبہ نے کوچنگ اور آن لائن کلاسز کے بغیر ہی نیٹ کا امتحان اچھے نمبرات سے پاس کرکے علاقے کا نام روشن کیا ہے۔
شگفتہ حسن نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ 'ایک طالب علم کے اندر پڑھنے کی صلاحیت ہونے کے ساتھ ساتھ کتابوں کے ساتھ دلچسپی بھی ہونی ضروری ہے تبھی ایک طالب علم اپنے مشن میں کامیاب ہوسکتا ہے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'موبائل فون اور کوچنگ کے بغیر بھی ایک طالب علم اپنی محنت و لگن کے ساتھ اپنے اس مشن تک پہنچ سکتا ہے جس کی امید یا تڑپ طالب علم کے دل کے اندر ہو لیکن شرط صرف یہ ہے کہ پڑھنے کے لیے تڑپ ہونی چاہیے۔'
شگفتہ نے مزید کہا کہ 'جس طرح سے میں نے محنت کرکے اس بڑے امتحان کو اچھے نمبرات سے پاس کیا ہے اسی طرح سے باقی طالب علم کو بھی اپنی کوشش کرنی چاہئے اور امتحان میں کامیابی حاصل کرکے اپنے والدین اور اسکول کا نام روشن کرنا چاہیئے۔'
شگفتہ نے کہا کہ 'میں اپنے والدین اور اسکول کے ساتھ ساتھ ان اساتذہ کا بے حد شکر گزار ہوں جنہوں نے مجھے اس امتحان کو پاس کرنے میں کافی تعاون پیش کیا۔'
یہ بھی پڑھیں: بنگلور: محنت، شوق و جنون نے کئی اقلیتی طلباء کو نییٹ 2021 میں کامیاب بنایا
سینیٹوریم اسکول کی وائس پرنسپل صدف نے میڈیا کو بتایا کہ 'یہ ہمارے اسکول کی وہ طالبہ تھی جنہوں نے شروع سے ہی اپنی قابلیت و صلاحیت سے ہر وقت اچھے اچھے نمبرات حاصل کرکے ہمارے اسکول ہی کا نہیں بلکہ اپنے سوپور کے ساتھ ساتھ اپنے علاقہ کا نام روشن کیا اور اسی کی بدولت آج اس طالبہ نے اس بڑے امتحان کو اچھے نمبرات سے پاس کیا ہے اور ہمیں امید تھی کہ یہ ڈاکٹری کا امتحان پاس کریں گی۔'