ETV Bharat / city

پی ڈی پی نے عوام کو گمراہ کیا: نیشنل کانفرنس - AGENDA OF ALLIANCE

جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ کے اونتی پورہ علاقے کے نوجوان کی حراستی ہلاکت کو غیر قانونی اور غیر آئینی بتاتے ہوئے نیشنل کانفرنس نے اس کی مذمت کی ہے۔

علی محمد ساگر، جنرل سیکریٹری، نیشنل کانفرنس
author img

By

Published : Mar 19, 2019, 5:46 PM IST

پارٹی کے جنرل سیکریٹری علی محمد ساگر نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں اس وقت چہار سو انسانی حقوق کی پامالیاں ہورہی ہیں جس وجہ سے وادی کشمیر کی حالت دن بدن ابتر ہوتی جارہی ہے۔

علی محمد ساگر، جنرل سیکریٹری، نیشنل کانفرنس


پارلیمانی انتخابات کے بارے میں امھوں نے کہا پارٹی کے پارلیمانی بورڈ نے وادی کشمیر کی تینوں نشستوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔
سرینگر پارلیمانی سیٹ کے لیے پارٹی صدر ڈاکٹر فاروق عبدللہ انتخابات لڑیں گے جبکہ اننت ناگ کے لیے سابق جج جسٹس حسنین مسعودی کو نامزد کیا گیا اور بارہمولہ پارلیمانی سیٹ کے لیے محمد اکبر لون امیدوار ہوں گے۔

ساگر نے سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگرچہ جماعت اسلامی پر عائد پابندی اور علحیدگی پسندوں پر پی ایس اے لگانے کی نیشنل کانفرنس نے سخت مخالفت کی تاہم پی ڈی پی جماعت اسلامی کارڈ کھیل کر اپنی کھوئی ہوئی ساکھ مضبوط کرنے کی کوشش کررہی ہے اور مگر مچھ کے آنسوں بہا رہی ہے مگر ریاست کا عوام سب یہ سب کچھ جانتا ہے۔

ساگر نے کہا کہ سابق مخلوط حکومت میں کوئی ایجنڈا آف الائنس ہی نہیں تھا اور ایجنڈا آف الائنس کا ڈھنڈورہ پیٹتے ہوئے پی ڈی پی ریاست کے لوگوں کو گمراہ کر رہی تھی۔

ریاست میں فرقہ پرست طاقتوں کو دور رکھنے کے لیے نیشنل کانفرنس نے بلا مشروط تعاون دینے کی پیش کش بھی کی بھی تاہم اس وقت ہماری پیش کش کو نہیں مانا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ریاست میں بی جے پی کو لانا اور اس پارٹی کی جڑیں وادی کشمیر میں مضبوط کرنا پی ڈی پی کی دین ہے جس کا خمیازہ یہاں کے عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے ۔

پارٹی کے جنرل سیکریٹری علی محمد ساگر نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں اس وقت چہار سو انسانی حقوق کی پامالیاں ہورہی ہیں جس وجہ سے وادی کشمیر کی حالت دن بدن ابتر ہوتی جارہی ہے۔

علی محمد ساگر، جنرل سیکریٹری، نیشنل کانفرنس


پارلیمانی انتخابات کے بارے میں امھوں نے کہا پارٹی کے پارلیمانی بورڈ نے وادی کشمیر کی تینوں نشستوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔
سرینگر پارلیمانی سیٹ کے لیے پارٹی صدر ڈاکٹر فاروق عبدللہ انتخابات لڑیں گے جبکہ اننت ناگ کے لیے سابق جج جسٹس حسنین مسعودی کو نامزد کیا گیا اور بارہمولہ پارلیمانی سیٹ کے لیے محمد اکبر لون امیدوار ہوں گے۔

ساگر نے سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگرچہ جماعت اسلامی پر عائد پابندی اور علحیدگی پسندوں پر پی ایس اے لگانے کی نیشنل کانفرنس نے سخت مخالفت کی تاہم پی ڈی پی جماعت اسلامی کارڈ کھیل کر اپنی کھوئی ہوئی ساکھ مضبوط کرنے کی کوشش کررہی ہے اور مگر مچھ کے آنسوں بہا رہی ہے مگر ریاست کا عوام سب یہ سب کچھ جانتا ہے۔

ساگر نے کہا کہ سابق مخلوط حکومت میں کوئی ایجنڈا آف الائنس ہی نہیں تھا اور ایجنڈا آف الائنس کا ڈھنڈورہ پیٹتے ہوئے پی ڈی پی ریاست کے لوگوں کو گمراہ کر رہی تھی۔

ریاست میں فرقہ پرست طاقتوں کو دور رکھنے کے لیے نیشنل کانفرنس نے بلا مشروط تعاون دینے کی پیش کش بھی کی بھی تاہم اس وقت ہماری پیش کش کو نہیں مانا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ریاست میں بی جے پی کو لانا اور اس پارٹی کی جڑیں وادی کشمیر میں مضبوط کرنا پی ڈی پی کی دین ہے جس کا خمیازہ یہاں کے عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے ۔

Intro: ایجنڈا آف الائنس کے نام پر پی ڈی پی نے کیا لوگوں کو گمراہ۔


Body:ضلع پلوامہ کے اونتی پورہ علاقے کے نوجوان کی ہراستی ہلاکت غیر قانونی اور غیر آئینی ہے اور اس کی ہماری پارٹی پر زور الفاظ میں مزمت کرتی ہے ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس کے جنرل سیکرٹری علی محمد ساگر نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کے ساتھ ایک بات چیت کے دوران کیا ۔
انہوں نے کہا کہ ریاست میں اس وقت چہار سو انسانی حقوق کی پامالیاں ہورہی ہیں جس وجہ سے وادی کشمیر کی حالت دن بدن خراب ہورہی ہے۔
پارلیمانی انتخابات کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں علی محمد ساگر نے کہا کہ پارٹی کے پارلیمانی بورڈ نے وادی کشمیر کی تینوں نشتوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کیا جس میں سرینگر پارلیمانی سیٹ کے لیے پارٹی صدر ڈاکٹر فاروق عبدللہ انتخابات لڑے گے ۔اننت ناگ کے لیے جسٹس حسنین مسعودی کو نامزد کیا گیا ۔جبکہ بارہ مولہ پارلیمانی سیٹ کے لیے محمد اکبر لون امیدوار ہوں گے۔
وہیں این سی کے جنرل سیکرٹری نے سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگرچہ جماعت اسلامی پر عائد پابندی اور علحیدگی پسندوں پر پی ایس اے لگانے کے خلاف نیشنل کانفرنس نے سخت مخالفت کی تاہم پی ڈی پی جماعت اسلامی کارڈ کھیل کر اپنی کھوئی ہوئی ساخت مضبوط کرنے کی کوشش کرکے مگر مچھ کے آنسوں رو رہی مگر یہ پبلک ہے جو سب جانتی ہے۔
نمائندے کے سوال کے ردعمل میں علی محمد ساگر نے کہا کہ سابق مخلوط حکومت میں کوئی ایجنڈا آف الائنس ہی نہیں تھااور ایجنڈا آف الائنس کا ڈنڈورہ پیٹتے ہوئے پی ڈی پی ریاست کے لوگوں کو گمراہ کر رہی تھی۔ وہیں ریاست میں فرقہ پرست طاقتوں کو دور رکھنے کے لیے نیشنل کانفرنس نے بلا مشروط تعاون دینے کی پیش کش بھی کی بھی تاہم اس وقت ہماری پیش کش کو نہیں ماننا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ریاست میں بی جے پی کو لانا اور اس پارٹی کی۔جڑے وادی کشمیر میں مضبوط کرنا پی ڈی پی کی دین ہے جس کا خمیازہ یہاں کے عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے ۔







Conclusion:ای ٹی وی بھارت کے لیے سرینگر سے پرویز الدین کی رپورٹ
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.