سملر علاقے کا بیلا گاؤں ضلع ہیڑ کوارٹر بانڈی پورہ سے تقریباً دس کلومیٹر دور ہے۔ اسے ضلع کے چند ایک ایسے گاؤوں میں شمار کیا جاتا ہے، جہاں ابھی تک سڑک نہیں پہنچائی گئی ہے۔ اس کے باعث عام لوگوں کے ساتھ ساتھ بچوں کو بھی شدید دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بیلا سملر کے بغل میں ہی واقع ہے، تاہم دونوں گاؤں کے بیچ نالہ ارن بہتا ہے۔ جس کی وجہ سے سملر تک پہنچنے کے لیے انہیں خراب راستوں کے ذریعے تین کلو میٹر کی مسافت طے کرنی پڑتی ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ کوئی بھی اشیاء جیسے کہ راشن، سبزی وغیرہ انہیں سملر سے ہی خرید کر لانی پڑتی ہے۔ جس میں گھنٹوں یا کبھی کبھی مکمل دن بھی صرف ہوجاتا ہے۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ کافی محنت اور وقت صرف کرنے کے علاوہ ہیڈ لوڈ کے باعث کسی بھی اشیاء کی قیمت ان کے گھر تک پہنچتے پہنچتے دوگنی ہوجاتی ہے۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ کئی دہائیوں قبل سملر پل سے ان کے گاؤں تک سولہ فٹ سڑک درج تھی۔ تاہم اس کے آدھے کلومیٹر پر چند افراد نے ناجائز قبضہ کرکے اسے ہڑپ لیا۔ آمد و رفت کے لیے ایک بہت تنگ پگڈنڈی چھوڑ دی، جس پر چلنا کسی خطرے سے خالی نہیں ہے۔ جبکہ بارش اور برف باری کے دوران اس پر چلنا ناممکن ہے۔
اس گاؤں سے حال ہی میں چند ایک طالب علم میٹرک کے امتحان میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ جن میں چند ایک طالبات بھی ہیں۔ انہیں مزید تعلیم حاصل کرنے کے لیے یا تو بانڈی پورہ یا کسی اور علاقے کا رخ کرنا پڑے گا۔ انہیں یہ ڈر ستارہا ہے کہ گھنی جھاڑیوں کے بیچ اس سنسان اور ڈراؤنی پنکڈنڈی پر انہیں روزانہ سفر کرنا پڑے گا۔
یہ بھی پڑھیں:بانڈی پورہ: آٹھویں جماعت تک دو کمروں پرمشتمل اسکول
مقامی افراد کا مطالبہ ہے کہ جس آدھے کلومیٹر کے راستے پر چند ایک افراد قابض ہیں اسے بحال کرکے اور تھوڑی بہت مرمت کرکے اس علاقے کو سملر پل سے بہ آسانی جوڑ کیا جاسکتا ہے۔
طالبہ نے بتایا کہ ہم نے یہ مسئلہ ضلع ترقیاتی کمشنر کے سامنے رکھا جنہوں نے مقامی افراد کو یقین دہانی کرائی کہ وہ ان سے مشاورت کرکے یہاں تک سڑک پہنچانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔