ان خیالت کا اظہار معروف عالم مولانا محمد احمد نقشبندی نے کیا۔ وہ اورنگ آباد میں تحریک صدائے حق کے جلسہ اصلاح معاشرہ سے خطاب کررہے تھے۔ تین سیشن میں ہوئے اس اجلاس میں اکابرین ملت نے بھی خطابات کیے۔ پیش ہے یہ رپورٹ۔۔۔۔
اورنگ آباد شہر کے عام خاص میدان پر یہ ہزاروں مندوبین کا مجمع معروف عالم دین مولانا محمد احمد نقشبندی کو سننے کے لیے جمع ہوا تھا۔ دیر رات تک چلے اس اجتماع میں منشیات اور بےحیائی کی تباہ کاریوں کے علاوہ سوشل میڈیا کے غلط استعمال کے مضر اثرات پر مفصل روشنی ڈالی گئی۔
اس موقع پر معروف عالم دین مولانا محمد احمد نقشبندی نے کہا کہ مسلمان اپنے داعیانہ کردار کو فراموش کر چکے ہیں اور دنیا کی چکا چوندھ نے انہیں گمراہی میں مبتلا کر دیا ہے جبکہ پیغمبر اسلام کے طریقے پر چلنے میں ہی دنیاوی اور اخروی نجات ممکن ہے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا محمد احمد نقشبندی نے ملک کی موجودہ صورتحال پر بھی روشنی ڈالی اور مسلمانوں کو تلقین کی کہ انہیں این آر سی سے خوفزدہ ہونے کے بجائے اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنا چاہیے۔ مولانا نے این آر سی کی مخالفت میں ووٹ کرنے والوں کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا ساتھ ہی حمایت کرنے والوں کے لیے بھی دعائیں کیں۔
مولانا محمد احمد نقشبندی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے زوجین کے حقوق ادا کرنے پر خصوصی زور دیا اور بتایا کہ گھر میں سکون ہو تو معاشرے میں سکون رہتا ہے۔ نوجوانوں کو منشیات کی لعنت سے دور رہنے اور اسلامی تعلیمات کی طرف رجوع کرنے کی تلقین کے ساتھ ہی اس بات پر بھی زور دیا کہ اس ملک میں خدمت خلق کے ذریعے ہی گنگا جمنی تہذیب کو پروان چڑھایا جاسکتا ہے۔
اورنگ آباد شہر میں منشیات کی لعنت اتنی پھیل چکی ہے کہ گذشتہ ایک برس میں قتل کے کئی واقعات رونما ہو چکے ہیں۔ ان واقعات کی وجوہات نشہ کی لت بتائی جاتی ہے۔ تحریک صدائے حق نے اس سلسلے میں جو پہل کی ہے عوامی سطح پر اس کی ستائش کی جارہی ہے ۔