بہوجن کرانتی مورچہ کی جانب سے اورنگ آباد کلکٹر آفس کے سامنے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس مظاہرے میں دلت، مسلم، اوبی سی، قبائیلی اور دیگر اقلیتوں نے شرکت کی۔ جسے مسلم عوامی کمیٹی کی بھی حمایت حاصل رہی۔
اس موقع پر مظاہرین نے ڈی این اے کی بنیاد پر این آرسی کرنے کا مطالبہ کیا اور منتازع شہریت ترمیمی قانون کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔
مسلم عوامی کمیٹی کے صدر الیاس کرمانی نے سی اے اے قانون کو نفرت کی سیاست سے تعبیر کیا۔
دوسری جانب سی اے اے کے تعلق سے حکومت کا کہنا ہے کہ یہ شہریت چھیننے والا قانون نہیں بلکہ شہریت دینے والا قانون ہے۔ احتجاجی مظاہرین کا کہنا ہے کہ انہیں کسی کو شہریت دینے پر کوئی اعتراض نہیں بلکہ وہ لوگ بھارتی آئین کی تحفظ کے لیے احتجاج کررہے ہیں'۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ' بھارتی آئین میں مذہب کی بنیاد پر کسی کو کسی پر کوئی فوقیت نہیں ہے۔ اور متنازع شہریت ترمیمی قانون مذہب کو بنیاد بنا کر لایا گیا ہے جو بھارتی آئین اور آئین کے دباچے کے خلاف ہے۔