ETV Bharat / city

Women Entrepreneur of Kashmir`: کشمیری خواتین میں ماہی گیری کا مشغلہ

کوکرناگ کے اڈیگام کی بسمہ مشتاق نے سنہ 2016 میں ماہ گیری شعبے کے کام کی شروعات کی تھی، اگرچہ شروعاتی دور میں بسمہ مشتاق کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا، تاہم انہوں نے ہار نہیں مانی اور اپنے کاروبار کو آگے بڑھانے کے لیے رات دن محنت کرتی رہیں۔Young Kashmiri Girl Starts her own Fish Farm

young-kashmiri-girl-bisma-mushtaq-starts-fish-farm-to-earn-livelihood
کشمیری خواتین میں ماہی گیری کا انوکھا مشغلہ
author img

By

Published : Jul 20, 2022, 6:51 PM IST

کوکرناگ: جموں و کشمیر میں بے روزگار نوجوانوں کی شرح بڑھ گئی ہے۔ حکومت بیروزگاری پر قابو پانے کیلئے مختلف سرکاری اسکیمیں متعارف کروا رہی ہے تاکہ تعلیم یافتہ نوجوان سرکاری ملازمتوں کے بجائے خود کا روزگار شروع کریں اور دوسروں کے لیے روزگار کے مواقع فراہم کرسکیں۔

کشمیری خواتین میں ماہی گیری کا انوکھا مشغلہ

قدرتی حسن سے مالا مال کوکرناگ کو قدرت نے بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے ان میں یہاں کے جنگلات اور چشمے قابلِ دید ہیں۔کوکرناگ میں سینکڑوں چشمیں مل کر ایک نالہ کی شکل اختیار کر لیتے ہیں، جسے نالہ برنگی کے نام سے جانا جاتا ہے۔ برنگی نالہ نہ صرف ہزاروں کنال اراضی کو سیراب کرتا ہے بلکہ یہاں کے کئی بےروزگار نوجوانوں کو روزگار کے مواقع بھی فراہم کرتا ہے۔

کوکرناگ کے اڈیگام کی بسمہ مشتاق نے سنہ 2016 میں ماہ گیری شعبے کے کام کی شروعات کی تھی، اگرچہ شروعاتی دور میں بسمہ مشتاق کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا، تاہم انہوں نے ہار نہیں مانی اور اپنے کاروبار کو آگے بڑھانے کے لیے رات دن محنت کرتی رہیں۔Young Kashmiri Girl Starts her own Fish Farm

بسمہ کے بھائی ناظم مشتاق کا کہنا ہے کہ وہ محکمہ فشریز کے مشکور ہیں جنہوں نے انہیں سرکاری اسکیم کے تحت روزگار کا موقع فراہم کیا- اگرچہ پہلے پہل ان کے یہاں مچھلیوں کی پیداوار بہت ہی کم تھی، تاہم وقت کے ساتھ ساتھ اب مچھلیوں کی پیداوار بڑھنے لگی۔

بسمہ کے بھائی ناظم کوکرناگ گورنمنٹ ڈگری کالج سے فائنل ایئر کا امتحان پاس کر کے اپنی تین بہنوں کے ساتھ اسی شعبے سے وابستہ ہو گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ کام سیکھنے کے لئے انہیں تین سال لگ گئے۔بسمہ کے چچا نظیر احمد کا کہنا ہے کہ وادی کشمیر میں بے روزگاری بڑھ گئی ہے ۔تعلیم یافتہ نوجوانوں کو سرکاری نوکریوں کے پیچھے نہ بھاگ کر خود کا کاروبار کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

مزید پڑھیں:

بسمہ کہتی ہے کہ ہم سب اس شعبے سے جُڑ گئے ہیں اور اب اچھے طریقہ سے اپنا روزگار کما سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جہاں لڑکیاں والدین کو بوجھ لگتی ہیں وہیں ہم نے اس سوچ کے برعکس ثابت کر دیا کہ لڑکیاں کسی سے کم نہیں ہے۔

25 سالہ بسمہ نے پڑھے لکھے نوجوانوں سے سرکاری نوکریوں کے پیچھے نہ بھاگنے اور غلط کاموں کی طرف راغب ہونے کے بجائے خود روزگار کے وسائل پیدا کرنے کی اپیل کی تاکہ سماج میں ہر فرد اپنا کلیدی رول ادا کرے۔

کوکرناگ: جموں و کشمیر میں بے روزگار نوجوانوں کی شرح بڑھ گئی ہے۔ حکومت بیروزگاری پر قابو پانے کیلئے مختلف سرکاری اسکیمیں متعارف کروا رہی ہے تاکہ تعلیم یافتہ نوجوان سرکاری ملازمتوں کے بجائے خود کا روزگار شروع کریں اور دوسروں کے لیے روزگار کے مواقع فراہم کرسکیں۔

کشمیری خواتین میں ماہی گیری کا انوکھا مشغلہ

قدرتی حسن سے مالا مال کوکرناگ کو قدرت نے بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے ان میں یہاں کے جنگلات اور چشمے قابلِ دید ہیں۔کوکرناگ میں سینکڑوں چشمیں مل کر ایک نالہ کی شکل اختیار کر لیتے ہیں، جسے نالہ برنگی کے نام سے جانا جاتا ہے۔ برنگی نالہ نہ صرف ہزاروں کنال اراضی کو سیراب کرتا ہے بلکہ یہاں کے کئی بےروزگار نوجوانوں کو روزگار کے مواقع بھی فراہم کرتا ہے۔

کوکرناگ کے اڈیگام کی بسمہ مشتاق نے سنہ 2016 میں ماہ گیری شعبے کے کام کی شروعات کی تھی، اگرچہ شروعاتی دور میں بسمہ مشتاق کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا، تاہم انہوں نے ہار نہیں مانی اور اپنے کاروبار کو آگے بڑھانے کے لیے رات دن محنت کرتی رہیں۔Young Kashmiri Girl Starts her own Fish Farm

بسمہ کے بھائی ناظم مشتاق کا کہنا ہے کہ وہ محکمہ فشریز کے مشکور ہیں جنہوں نے انہیں سرکاری اسکیم کے تحت روزگار کا موقع فراہم کیا- اگرچہ پہلے پہل ان کے یہاں مچھلیوں کی پیداوار بہت ہی کم تھی، تاہم وقت کے ساتھ ساتھ اب مچھلیوں کی پیداوار بڑھنے لگی۔

بسمہ کے بھائی ناظم کوکرناگ گورنمنٹ ڈگری کالج سے فائنل ایئر کا امتحان پاس کر کے اپنی تین بہنوں کے ساتھ اسی شعبے سے وابستہ ہو گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ کام سیکھنے کے لئے انہیں تین سال لگ گئے۔بسمہ کے چچا نظیر احمد کا کہنا ہے کہ وادی کشمیر میں بے روزگاری بڑھ گئی ہے ۔تعلیم یافتہ نوجوانوں کو سرکاری نوکریوں کے پیچھے نہ بھاگ کر خود کا کاروبار کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

مزید پڑھیں:

بسمہ کہتی ہے کہ ہم سب اس شعبے سے جُڑ گئے ہیں اور اب اچھے طریقہ سے اپنا روزگار کما سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جہاں لڑکیاں والدین کو بوجھ لگتی ہیں وہیں ہم نے اس سوچ کے برعکس ثابت کر دیا کہ لڑکیاں کسی سے کم نہیں ہے۔

25 سالہ بسمہ نے پڑھے لکھے نوجوانوں سے سرکاری نوکریوں کے پیچھے نہ بھاگنے اور غلط کاموں کی طرف راغب ہونے کے بجائے خود روزگار کے وسائل پیدا کرنے کی اپیل کی تاکہ سماج میں ہر فرد اپنا کلیدی رول ادا کرے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.