جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں بی جے پی کے رہنما کو خفت کا سامنا کرنا پڑا جہاں کھنہ بل ڈاک بنگلے میں پارٹی نے ایک جلسے کا اہتمام کیا تھا۔
اس موقع پر ایک پولیس گاڑی میں کھانے کے پیکٹ لائے گئے جنہیں جلسے کے شرکاء میں تقسیم کیا گیا۔ یہ گاڑی اصل میں پارٹی کے امیدوار صوفی یوسف کے سکیورٹی اہلکاروں کو دی گئی ہے لیکن اسے انتخابی مہم کیلئے استعمال کیا جارہا تھا۔ انتخابی ضابطہ اخلاق کے مطابق سیاسی رہنماؤں پر سرکاری گاڑیوں کے اس طرح کے استعمال پر پابندی عائد ہے۔
صوفی یوسف بھاجپا کے سینیئر رہنما ہیں اور قانون ساز کونسل کے رکن بھی ہیں۔
سرکاری گاڑی سے کھانے کے پیکٹ اتارنے اور تقسیم کرنے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔
اس ویڈیو سے پولیس محکمے کو بھی خفت کا سامنا کرنا پڑا۔ چنانچہ انتظامیہ نے حرکت میں آکر اس گاڑی کو صوفی یوسف کی تحویل سے واپس طلب کیا۔ ایک پولیس ترجمان کے مطابق گاڑی کے ڈرائیور کو اٹیچ کیا گیا۔پولیس نے معاملہ کی مزید تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
رام مادھو نے ابھی تک اس معاملے پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔