ETV Bharat / city

Kashmir Tourism: سیاحت کو فروغ دینے کے لئے محکمہ ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائیں

author img

By

Published : Nov 23, 2021, 7:35 PM IST

Updated : Nov 23, 2021, 8:10 PM IST

وادی کشمیر(Kashmir Valley) کی خوبصورتی کو دیکھنے اور اُسے پرکھنے کے لئے نہ صرف ملکی سطح کے سیاح(Domestic tourists) بلکہ غیر ملکی سیاحوں کی ایک بڑی تعداد سالہا سال جنت بے نظیر میں اپنا قیمتی وقت گذارنے اور یہاں کے دلفریب مناظر سے لطف اندوز ہونے کے لئے یہاں کا رخ کرتے ہیں۔

Promote tourism Activities
Promote tourism Activities

وادی کشمیر کو پوری دنیا میں ایک الگ اور منفرد مقام حاصل ہے۔ وادی گل پوش کو قدرت نے ایسی بیش بہا حسن سے نوازا ہے، جسے نظر انداز کرنا ممکن ہی نہیں۔

سیاحت کو فروغ دینے کے لئے محکمہ ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائیں

وادی کشمیر کی خوبصورتی کو دیکھنے اور اُسے پرکھنے کے لئے نہ صرف ملکی سطح کے سیاح بلکہ غیر ملکی سیاحوں کی ایک بڑی تعداد سالہا سال جنت بے نظیر میں اپنا قیمتی وقت گذارنے اور یہاں کے دلفریب مناظر سے لطف اندوز ہونے کے لئے یہاں کا رخ کرتے ہیں۔

تاہم بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ اسی جنت نما وادی میں بے شمار مقامات ایسے بھی ہیں جنہیں ابھی تک سیاحتی نقشہ پر نہیں لایا گیا۔جن میں کوکرناگ کے کئی علاقے شامل ہیں، جیسے سنتھن ٹاپ(Sinthan Top)، مرگن ٹاپ(Margan Top)، ژوہر ناگ، ماور ناگ سر فہرست ہیں۔حالانکہ ان مقامات پر مقامی سیاحوں کی قلیل تعداد ہی دکھائی دیتی ہے

مقامی لوگوں کے مطابق متعلقہ محکمہ سیاحت کو فروغ(Promote Tourism) دینے کے بلند بانگ دعوے تو کر رہی ہے، تاہم زمینی حقائق اس کے برعکس پائے جا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:Kashmir Tourism: وادیٔ کشمیر کے سیاحتی مقامات پر لوٹ رہی ہیں رونقیں

لوگوں کے مطابق اگرچہ محکمہ سیاحت(Tourism Department) نے کوکرناگ اور اس کے مضافاتی علاقوں میں کئی سال قبل سیاحوں کے قیام کرنے کی غرض سے کچھ ہٹس تعمیر کیے تھے، تاہم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ قیام گاہیں اپنی بیتی آپ خود بیان کر رہی ہیں اور ان قیام گاہوں میں سیاح کم اور مال مویشیوں (Livestock)نے ڈیرہ ڈال رکھا ہے۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اکثر سیاحوں کی نظریں کوکرناگ کے بارٹنیکل گارڈن(Botanical Garden kokernag) پر ٹکی ہوتی ہے، جبکہ کوکرناگ سے آگے کئی مقامات ایسے ہیں، جہاں قدرت نے اپنی کاریگری کے جلوے بکھیر کے رکھ دئیے ہیں، تاہم قدرتی خوبصورتی اور حسن جمال سے مالا مال اُن مقامات پر بہت ہی قلیل تعداد میں سیاح وہاں کا رخ کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:دلیپ کمار کی خصوصی قیام گاہ 'دلیپ ہٹ' پہلگام میں موجود

مقامی باشندوں کے مطابق شعبہ سیاحت کے تئیں جتنی بیداری پہلگام(Pahalgam)، گلمرگ(Gulmarg) یا شہرہ آفاق جھیل ڈل(Dal Lake) جیسے مقامات میں رہنے والے لوگوں میں پائی جاتی ہے، کوکرناگ اور اس کے مضافاتی علاقوں کے رہائش پذیر لوگوں کے تئیں بہت ہی کم افراد میں بیداری پائی جاتی ہے۔

مقامی لوگوں نے محکمہ سیاحت کے عہدیداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ کوکرناگ میں شعبہ سیاحت کے فروغ کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائیں، تاکہ پورے حلقہ کے لوگوں میں سیاحت کے تئیں ایک تو بیداری پیدا ہو، اس کے علاوہ مقامی نوجوانوں کو روزگار کے نئے موقعے(Employment avenue) فراہم ہوں۔

وادی کشمیر کو پوری دنیا میں ایک الگ اور منفرد مقام حاصل ہے۔ وادی گل پوش کو قدرت نے ایسی بیش بہا حسن سے نوازا ہے، جسے نظر انداز کرنا ممکن ہی نہیں۔

سیاحت کو فروغ دینے کے لئے محکمہ ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائیں

وادی کشمیر کی خوبصورتی کو دیکھنے اور اُسے پرکھنے کے لئے نہ صرف ملکی سطح کے سیاح بلکہ غیر ملکی سیاحوں کی ایک بڑی تعداد سالہا سال جنت بے نظیر میں اپنا قیمتی وقت گذارنے اور یہاں کے دلفریب مناظر سے لطف اندوز ہونے کے لئے یہاں کا رخ کرتے ہیں۔

تاہم بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ اسی جنت نما وادی میں بے شمار مقامات ایسے بھی ہیں جنہیں ابھی تک سیاحتی نقشہ پر نہیں لایا گیا۔جن میں کوکرناگ کے کئی علاقے شامل ہیں، جیسے سنتھن ٹاپ(Sinthan Top)، مرگن ٹاپ(Margan Top)، ژوہر ناگ، ماور ناگ سر فہرست ہیں۔حالانکہ ان مقامات پر مقامی سیاحوں کی قلیل تعداد ہی دکھائی دیتی ہے

مقامی لوگوں کے مطابق متعلقہ محکمہ سیاحت کو فروغ(Promote Tourism) دینے کے بلند بانگ دعوے تو کر رہی ہے، تاہم زمینی حقائق اس کے برعکس پائے جا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:Kashmir Tourism: وادیٔ کشمیر کے سیاحتی مقامات پر لوٹ رہی ہیں رونقیں

لوگوں کے مطابق اگرچہ محکمہ سیاحت(Tourism Department) نے کوکرناگ اور اس کے مضافاتی علاقوں میں کئی سال قبل سیاحوں کے قیام کرنے کی غرض سے کچھ ہٹس تعمیر کیے تھے، تاہم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ قیام گاہیں اپنی بیتی آپ خود بیان کر رہی ہیں اور ان قیام گاہوں میں سیاح کم اور مال مویشیوں (Livestock)نے ڈیرہ ڈال رکھا ہے۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اکثر سیاحوں کی نظریں کوکرناگ کے بارٹنیکل گارڈن(Botanical Garden kokernag) پر ٹکی ہوتی ہے، جبکہ کوکرناگ سے آگے کئی مقامات ایسے ہیں، جہاں قدرت نے اپنی کاریگری کے جلوے بکھیر کے رکھ دئیے ہیں، تاہم قدرتی خوبصورتی اور حسن جمال سے مالا مال اُن مقامات پر بہت ہی قلیل تعداد میں سیاح وہاں کا رخ کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:دلیپ کمار کی خصوصی قیام گاہ 'دلیپ ہٹ' پہلگام میں موجود

مقامی باشندوں کے مطابق شعبہ سیاحت کے تئیں جتنی بیداری پہلگام(Pahalgam)، گلمرگ(Gulmarg) یا شہرہ آفاق جھیل ڈل(Dal Lake) جیسے مقامات میں رہنے والے لوگوں میں پائی جاتی ہے، کوکرناگ اور اس کے مضافاتی علاقوں کے رہائش پذیر لوگوں کے تئیں بہت ہی کم افراد میں بیداری پائی جاتی ہے۔

مقامی لوگوں نے محکمہ سیاحت کے عہدیداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ کوکرناگ میں شعبہ سیاحت کے فروغ کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائیں، تاکہ پورے حلقہ کے لوگوں میں سیاحت کے تئیں ایک تو بیداری پیدا ہو، اس کے علاوہ مقامی نوجوانوں کو روزگار کے نئے موقعے(Employment avenue) فراہم ہوں۔

Last Updated : Nov 23, 2021, 8:10 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.