محکمہ بجلی کی جانب سے ترسیلی لائنوں کو بجلی پول کے بجائے لکڑی کے ڈنڈوں پر بچھایا گیا ہے۔ پہلگام کے بٹکوٹ گاؤں میں محکمہ بجلی کی طرف سے لوگوں کو بجلی کی فراہمی کے لیے لگائے گئے کھمبے اور بجلی کی تاریں اس قدر بد نظمی کا شکار ہیں کہ کسی بھی وقت کوئی بڑا حادثہ پیش آ سکتا ہے۔
محکمہ بجلی نے لکڑی کے کئی کھمبے مین سڑک کے کنارے نصب کیے ہیں جو بٹکوٹ گاؤں سے لیکر پہلگام مارکٹ تک جاتا ہے۔ راہ چلتے سیاحوں کی ان کھمبوں پر نظر پڑتے ہی ان کو محکمہ کے کام کاج کا اندازہ ہوجاتا ہے۔
بجلی کے تار پیڑ پودوں سے ہوکر گزرتے ہیں اوران کا کھنچاؤ کم ہونے کی وجہ سے تار اس قدر لٹکتے ہیں کہ زمین پر کھڑے کسی بھی شخص کا ہاتھ آسانی سے تاروں کے ساتھ لگ سکتا ہے۔
گاؤں کے اکثر مقامات پر کھمبے سرے سے موجود ہی نہیں ہیں اور محکمہ نے پیڑوں کے اوپر ہی تار باندھ کر جگاڑ کرکے لوگوں کو بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا ہے۔
کچھ لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت دور لگے ہوئے کھمبوں سے کنکشن لیا ہوا ہے جس سے انہیں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
سڑک کے کنارے درختوں پر لٹکنے والے تار سے سیاحوں کو بھی شدید خطرہ لاحق ہے۔ متعدد مقامات پر درختوں پر اونچے اور کم وولٹیج کے لٹکتے بجلی کے تار سے رہائشیوں کو بھی خطرہ لاحق ہے۔ یہ محکمہ (PDD) کے غیر سنجیدہ رویہ کو ظاہر کرتا ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق بٹکوٹ علاقے میں کئی دہائیاں قبل نصب لکڑی کے بیشتر کھمبوں کو نقصان پہنچا ہے اور نئے سیمنٹ یا آئرن کے کھمبے لگانے کے بجائے پی ڈی ڈی حکام درختوں پر تاروں کو لٹکانے کا انتخاب کرتے ہیں۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ انہوں نے علاقے میں آئرن یا سیمنٹ کے کھمبے لگانے کے لئے پی ڈی ڈی کے عہدیداروں سے کئی بار رابطہ کیا، لیکن وہ ہمارے مطالبات پر کوئی توجہ نہیں دیتے ہیں۔
واضح رہے کہ پی ڈی ڈی ڈیپارٹمنٹ پہلگام میں مرمت، مینٹیننس اور بڑھاوا کے مقاصد کے لئے کروڑوں روپیہ خرچ کرنے کا دعوی کر رہا ہے لیکن حقیقت میں یہ صرف کاغذات پر ہے جبکہ زمینی صورتحال کچھ الگ ہے۔
مقامی لوگوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ اس شکایت کی طرف دھیان دیا جائے تاکہ لوگوں کی مشکلات میں مزید اضافہ نہ ہو۔