عام انتخابات کے چھوتے مرحلے میں اننت ناگ پارلیمانی سیٹ کے لیے جنوبی کشمیر کے کولگام میں آج صبح سات بجےسے سکیورٹی کے سخت انتظامات کے درمیان پولنگ شروع ہوچکی۔
اگرچہ ضلع میں دوران شب نامعلوم افراد کی جانب سے مختلف پولنگ مراکز میں پتھروا کیا گیا لیکن صبح آفتاب طلوع ہوتے ہی لوگ گھروں سے باہر نکل کے اپنے حق رائے دہی کا استمال کیا۔
پولیس افسر نے بتایا کہ "پورے کولگام ضلع میں پولنگ کے لیے سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں تاکہ انتخابات کے پرامن انعقاد کو یقینی جائے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ انتہائی حساس علاقوں میں اضافی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔
جنوبی کشمیر کے پارلیمانی حلقے میں ری چار اضلاع اننت ناگ ،کولگام پلوامہ اور شوپیاں شامل ہیں۔
پہلے مرحلےمیں ضلع اننت ناگ میں 23 اپریل کو ہوئی پولینگ کے دوران صرف 13.63 فیصد ووٹ ڈالے گئے تھے۔
اننت ناگ پارلیمانی حلقےمیں پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی،کانگریس کے ریاستی صدر غلام احمد میر اور نیشنل کانفرنس کے جستس حسنین مسعودی اور بی جے پی کے صوفی یوسف کے درمیان مقابلہ ہے۔
کولگام ضلع میں تمام 433 پولنگ بوتھوں کو نواحی طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ جموں، ادھمپور اور نئی دہلی میں تارکین وطن کشمیری پنڈتوں کے لیے پولنگ سٹیشن کا قیام کیا گیا ہے۔
اننت ناگ پارلیمانی سیٹ کے لیے ووٹنگ چھ مئی کو پانچویں مرحلے کے بعد ختم ہوجائے گی۔
اننت ناگ لوک سبھا سیٹ کے لیے 18 امیدوار میدان میں ہیں ان میں سے ایک سپریم کورٹ کے وکیل شمس خواجہ اور ایک آزاد امیدوار ڈاکٹر رضوانہ صنم شامل ہیں۔