الیکشن کمیشن کی جانب سے رواں ماہ کے اوائل میں ایک حکمنامہ جاری کیا گیا تھا، جس میں حلقہ لارنو میں دوبارہ ووٹوں کی گنتی کی ہدایت دی گئی تھی جس کے بعد اننت ناگ کے ترقیاتی کمشنر کی نگرانی میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی گئی اور آزاد امیدوار ساجدہ بیگم کو 61 ووٹوں سے کامیاب قرار دیا گیا تھا۔
ساجدہ بیگم کی کامیابی کے بعد پی اے جی ڈی کی امیدوار خالدہ بی بی نے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ ہائیکورٹ نے آج لارنو نشست پر ساجدہ بیگم کی جیت پر روک لگادی۔ پی اے جی ڈی کی امیدوار خالدہ بی بی کے شوہر چوہدری گلزار نے ہائی کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ ’جب پہلی بار ووٹوں کی گنتی منعقد کی گئی تو اُس وقت ووٹوں کی گنتی کا عمل صاف و شفاف طریقے سے منعقد ہوا تھا لیکن دو ماہ بعد دوبارہ کی گئی گنتی میں دھاندلی کی گئی۔'
ڈی پی کے سینیئر رہنما چوہدری گلزار احمد کا کہنا ہے کہ دوبارہ گنتی کے وقت کوئی نوٹس نہیں بھیجا گیا جبکہ ہم پر زبردستی ہار تھوپ دی گئی تھی۔