جنوبی ضلع اننت ناگ کے قصبہ کوکرناگ Kokernag, a Town in the Southern District of Anantnag سے تقریباً 25 کلومیٹر کی دوری پر واقع گاورن بستی کے لوگوں نے شکایت کی ہے کہ انہیں راشن حاصل کرنے کے لیے طویل سفر طے کرنے پڑتے ہیں تب جا کر انہیں راشن ملتا ہے۔
جس کے باعث مقامی لوگوں کو راشن حاصل کرنے میں کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ایک جانب راشن ڈپو Ration Depot علاقے سے کافی مسافت پر قائم ہے، تو وہیں دوسری جانب فوڈ سکیورٹی ایکٹ کے نافذ ہونے سے راشن کارڈ ہولڈروں کو از خود راشن ڈپو پر جانا پڑتا ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق شدید سردی کے ایام کے پیش نظر انہیں راشن حاصل کرنے میں کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہاڑی علاقوں میں برف گرنے کے سبب پھسلن پیدا ہوجاتی ہے۔ جس کے پیش نظر لوگوں کو راشن لانے میں کافی مشکلات سے گزرنا پڑتا ہے۔ جبکہ بعض افراد پھسلن کے باعث کئی بار زخمی بھی ہوئے ہیں۔
گاورن بستی میں مقیم لوگوں کا کہنا ہے کہ راشن ڈپو دور ہونے کے سبب مذکورہ علاقے کے لوگوں کو راشن حاصل کرنے میں کافی وقت ہورہی ہے۔ اس تعلق سے مقامی لوگوں نے کئی بار تحصیل انتظامیہ لارنو سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس مشکلات کو دور کرنے کے لیے علاقے میں راشن ڈپو قائم کریں لیکن آج تک انتظامیہ نے اس پر دھیان نہیں دیا۔
وہیں ان مسائل کے سبب جب ای ٹی وی بھارت نے یہ معاملہ محکمہ امورصارفین و عوامی تقسیم کاری کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ولی محمد کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ گاورن علاقہ دو حصوں پر منحصر ہے۔ مذکورہ علاقے میں ایک طرف گجر بستی ہے اور دوسری جانب کشمیری بستی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے وہاں پر لوگوں کے لیے ایک ہی جگہ پر راشن ڈپو قائم کر رکھا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کشمیری بستی میں مقیم لوگوں کا یہ دیرینہ مطالبہ ہے کہ اُنہیں اُن کے علاقے میں ہی راشن ڈپو مہیا کرایا جائے۔
- مزید پڑھیں: راشن ڈپو کی عدم دستیابی سے عوام پریشان
ولی محمد نے کہا ہے کہ ہم نے مذکورہ علاقے میں آباد لوگوں کے مطالبے کو زیر غور رکھا ہے، جبکہ محکمہ نے ایک لسٹ بنایا ہے جس میں انہوں نے مذکورہ علاقے کو ترجیحی بنیادوں پر رکھا ہے۔
انہوں نے نمائندے کو یقین دلایا کہ جیسے ہی انہیں انتظامیہ کی جانب سے راشن ڈپو کی منظوری ملے گی وہ علاقے میں ایک نیا ایف پی شاپ قائم کریں گے، تاکہ لوگوں کی مشکلات کا ازالہ ممکن ہو سکے۔