جموں و کشمیر میں لوگوں کی ایک بڑی آبادی سیب کی کاشتکاری سے منسلک ہے اور کسان اپنے سیب کے باغات میں سال بھر محنت کر کے اپنی روزی روٹی کماتے ہیں۔
واضح رہے کہ مارچ ایک ایسا مہینہ ہے جس دوران سیب کی پیداوار کے لیے باغیچوں میں کام کاج عروج پر ہوتا ہے جہاں مارچ کے مہینے میں سیب کے پودوں کی شجر کاری ہوتی ہے۔ وہیں اسی ماہ میں کھاد ڈالنے کے ساتھ ساتھ منرل آئل اور پھپھوندکش ادویات کا چھڑکاؤ بھی شروع ہو جاتا ہے۔
ضلع اننت ناگ کے کہری بل مٹن علاقہ میں اپنے سیب کے باغات میں مصروف ان کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ ہر برس اپنا خون پسینہ ایک کر کے اپنے باغات میں محنت کرتے ہیں۔ تاہم غیر معیاری کھاد اور ادویات کی وجہ سے ان کی محنت رائیگاں ہوجاتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس غیر معیاری ادویات کے سبب ان کے باغات کو مختلف بیماریوں نے جھکڑ لیا تھا تاہم وقت پر ادویات کا چھڑکاؤ کرنے کے بعد بھی بیماریوں پر کوئی قابو نہیں ہوا جس کی وجہ سے ان کی سال بھر کی محنت برباد ہوگئی۔
کسانوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ غیر معیاری ادویات کے کاروبار کو روکا جائے اور اس میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے تاکہ اچھی اور بہتر پیداوار کے بعد وہ اپنے نقصانات کی بھر پائی کر پائیں۔