وادی کشمیر میں موسم سرما (Winter Season) کے شروع ہوتے ہی لوگ یہاں کی شدید سردی سے مقابلہ کے لئے تیاریاں شروع کر دیتے ہیں۔ گرم ملبوسات کے ساتھ ساتھ گرمی پہنچانے والے آلات (Heating Appliances) کی خریداری میں مصروف ہو جاتے ہیں۔ جبکہ بیشتر افراد روایتی کانگڑیوں (Kashmiri Kangri) کے استعمال کے لیے کوئلہ تیار کرنے میں مصروف ہیں۔
بڑھتی مانگ کے پیش نظر موسم سرما میں گرمی فراہم کرنے والے آلات و اشیاء کا کاروبار عروج پر ہوتا ہے۔اگرچہ دیہی علاقوں (Rural Areas) میں سخت سردیوں کے ایام میں دیہی علاقے کے لوگ کانگڑیوں کے استعمال کے لئے کوئلہ کا ذخیرہ کرتے ہیں لیکن اب آہستہ آہستہ کوئلہ بنانے (Charcoal Making) کا رجحان شہری اور گنجان علاقوں کی طرف بڑھنے لگا ہے، جس سے فضائی آلودگی(Air Pollution) میں کافی حد تک اضافہ ہو رہا ہے۔
وادی کے مختلف علاقے جن میں خاص کر ضلع اننت ناگ کے دانتر علاقے میں موجود لکڑی کے کارخانوں() سے نکلنے والے بالن کو فروخت کرنے کے بجائے کوئلہ تیار کررہے ہیں، جو ایک نیا کاروبار بنتا جارہا ہے۔
لڑکی کے کارخانوں کے مالکان موسم سرما کے ایام میں روزانہ وافر مقدار میں بالن جلانے اور اس سے کوئلہ تیار کرنے میں مصروف ہیں، جبکہ یہاں سے اٹھنے والے دھویں سے لوگوں کا سانس لینا دشوار ہو گیا ہے۔
لوگوں کے مطابق علاقہ میں تقریباً 250 سو لکڑی کے کارخانے ہیں، جو بلا کسی رکاوٹ کے روزانہ بالن جلا کر کوئلہ تیار کرنے میں مصروف ہیں۔
مزید پڑھیں:'کانگڑی' کشمیر کی پہچان
لوگوں کے مطابق ان کارخانوں میں پولوشن کنٹرول بورڈ (J&k Pollution Control Board) کی جانب سے کوئی بھی کارروائی عمل میں نہیں لائی جا رہی ہے۔ جس سے عام لوگوں کو خمیازہ بھگتنا پڑ رہا ہے۔
ای ٹی وی بھارت نے جب یہ معاملہ پولوشن کنٹرول کمیٹی اننت ناگ کے ڈسٹرکٹ افسر بشیر احمد وانی(Pollution Control Committee) کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ بینڈ سا مالکان کی جانب سے پولشن قوانین کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے جس کا وہ سنجیدگی سے نوٹس لے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:کشمیر: گرم ملبوسات و جدید آلات کے باوجود کانگڑی کی اہمیت برقرار
بشیر احمد وانی نے کہا کہ اس معاملے کا جائزہ لینے کے بعد،انہوں نے معاملہ کی رپورٹ متعلقہ ڈائریکٹر کو روانہ کی ہے اور قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کے خلاف جلد ہی سخت کاروائی کی جائے گی