ETV Bharat / city

رمضان المبارک اور کشمیر میں غیر ریاستی گداگر

رمضان المبارک کا مقدس مہینہ شروع ہوتے ہی وادی کشمیر میں غیر ریاستی بھکاریوں کی آمد شروع ہوجاتی ہے۔ ضلع اننت ناگ میں گداگروں نے مقامی لوگوں کو کافی پریشان کردا ہے۔

رمضان المبارک اور کشمیر میں غیر ریاستی گداگر
author img

By

Published : May 31, 2019, 9:14 PM IST

بھیک مانگنے کے لئے یہ گداگر مختلف جگہوں کا انتخاب کرتے ہیں جن میں پیٹرول پمپ، مساجد، درگاہ، ٹریفک سگنلز، دفاتر، گنجان بازار شامل ہیں۔

رمضان المبارک اور کشمیر میں غیر ریاستی گداگر

ان تمام جگہوں پر یہ بھکاری اپنے مقررہ وقت پر پہنچ جاتے ہیں جس دوران یہ گاڑی والے، راہگیروں خاص کر ضعیف العمر اور خواتین کو اپنی حالت زار پر مختلف انداز میں پیش کرکے انہیں تنگ طلب کرکے ان سے پیسے وصول کرتے ہیں۔

یہی نہیں بلکہ یہ گداگر خاص کر دوپہر کے اوقات میں مختلف بستیوں کا رخ کرتے ہیں جب مرد مختلف کام کاج کے سلسلہ میں اپنےگھروں سے باہر ہوتے ہیں، یہ بھکاری گھروں میں موجود خواتین کو مختلف حربوں کے ذریعہ ان سے نقدی و دیگر قیمتی اشیاء وصول کرلیتے ہیں۔

رمضان المبارک ان بھکاریوں کے لئے ایک سیزن کی حیثیت رکھتا ہے۔ ان ایام کے دوران یہ گداگر ہزاروں کی تعداد میں وادی کا رخ کرتے ہیں اور وادی کے مختلف علاقوں میں پھیل جاتے ہیں ۔

بتایا جا رہا ہے کہ یہ گداگر بھیک مانگنے کی جگہوں کو تقسیم کرتے ہیں اور گداگر ایک دوسرے کے علاقہ میں مداخلت نہیں کر سکتا۔

ذرائع کے مطابق ان گدا گروں کا ایک ٹھیکیدار ہوتا ہے جو ہر روز شام کے بعد گدا گروں سے دن بھر بھیک سے اکٹھے کئے گئے پیسوں کا حساب لیتا ہے۔جس کے عوض بھکاریوں کو یومیہ اجرت، کھانا ،رہائش فراہم کئے جاتے ہیں۔

وہیں وادی میں بھکاریوں کی بھرمار پر عوامی حلقوں میں تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ریاست میں بھکاریوں کی بڑھتی تعداد سنگین نوعیت اختیار کر سکتا ہے ۔انہوں نے انتظامیہ سے غیر ریاستی بھکاریوں کی روک تھام کے لئے کوئی ٹھوس لائحہ عمل تیار کرکے معاملہ کا ازالہ کرنے کی اپیل کی ہے۔

بھیک مانگنے کے لئے یہ گداگر مختلف جگہوں کا انتخاب کرتے ہیں جن میں پیٹرول پمپ، مساجد، درگاہ، ٹریفک سگنلز، دفاتر، گنجان بازار شامل ہیں۔

رمضان المبارک اور کشمیر میں غیر ریاستی گداگر

ان تمام جگہوں پر یہ بھکاری اپنے مقررہ وقت پر پہنچ جاتے ہیں جس دوران یہ گاڑی والے، راہگیروں خاص کر ضعیف العمر اور خواتین کو اپنی حالت زار پر مختلف انداز میں پیش کرکے انہیں تنگ طلب کرکے ان سے پیسے وصول کرتے ہیں۔

یہی نہیں بلکہ یہ گداگر خاص کر دوپہر کے اوقات میں مختلف بستیوں کا رخ کرتے ہیں جب مرد مختلف کام کاج کے سلسلہ میں اپنےگھروں سے باہر ہوتے ہیں، یہ بھکاری گھروں میں موجود خواتین کو مختلف حربوں کے ذریعہ ان سے نقدی و دیگر قیمتی اشیاء وصول کرلیتے ہیں۔

رمضان المبارک ان بھکاریوں کے لئے ایک سیزن کی حیثیت رکھتا ہے۔ ان ایام کے دوران یہ گداگر ہزاروں کی تعداد میں وادی کا رخ کرتے ہیں اور وادی کے مختلف علاقوں میں پھیل جاتے ہیں ۔

بتایا جا رہا ہے کہ یہ گداگر بھیک مانگنے کی جگہوں کو تقسیم کرتے ہیں اور گداگر ایک دوسرے کے علاقہ میں مداخلت نہیں کر سکتا۔

ذرائع کے مطابق ان گدا گروں کا ایک ٹھیکیدار ہوتا ہے جو ہر روز شام کے بعد گدا گروں سے دن بھر بھیک سے اکٹھے کئے گئے پیسوں کا حساب لیتا ہے۔جس کے عوض بھکاریوں کو یومیہ اجرت، کھانا ،رہائش فراہم کئے جاتے ہیں۔

وہیں وادی میں بھکاریوں کی بھرمار پر عوامی حلقوں میں تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ریاست میں بھکاریوں کی بڑھتی تعداد سنگین نوعیت اختیار کر سکتا ہے ۔انہوں نے انتظامیہ سے غیر ریاستی بھکاریوں کی روک تھام کے لئے کوئی ٹھوس لائحہ عمل تیار کرکے معاملہ کا ازالہ کرنے کی اپیل کی ہے۔

Intro:


Body:رمضان المبارک شروع ہوتے ہی وادی میں غیر ریاستی بھکاریوں کی بھرمار شروع ہو جاتی ہے ۔ غیر ریاستی گدا گروں نے وادی کے مختلف مقامات کے ساتھ ساتھ ضلع اننت ناگ میں بھی ڈیرے جما لئے ہیں۔

بھیک مانگنے کے لئے یہ گداگر مختلف جگہوں کا انتخاب کرتے ہیں جن میں پیٹرول پمپ مساجد درگاہیں ٹریفک سگنلز دفاتر گنجان بازار شامل ہیں ۔

ان تمام جگہوں پر یہ بھکاری اپنے مقرر وقت پر پہنچ جاتے ہیں جس دوران یہ گاڑی والوں راہگیروں خاص کر ضعیف العمر و خواتین کو اپنی حالت زار مختلف انداز میں پیش کرکے انہیں تنگ طلب کرکے ان سے پیسے وصول لیتے ہیں۔

یہی نہیں بلکہ یہ گداگر خاص کر دوپہر کے اوقات میں مختلف بستیوں کا رخ کرتے ہیں جب مرد مختلف کام کاج کے سلسلہ میں اپنےگھروں سے باہر ہوتے ہیں۔بھکاری گھروں میں موجود خواتین کو مختلف حربوں کے ذریعہ ان سےنقدی و دیگر قیمتی اشیاء وصول لیتے ہیں ۔

رمضان المبارک ان بھکاریوں کے لئے ایک سیزن کی حیثیت رکھتا ہے ۔ان ایام کے دوران یہ گداگر ہزاروں کی تعداد میں وادی کا رخ کرتے ہیں اور وادی کے مختلف علاقوں میں پھیل جاتے ہیں ۔

بتایا جا رہا ہے کہ یہ گداگر بھیک مانگنے کی جگہوں کو تقسیم کرتے ہیں اور گداگر ایک دوسرے کے علاقہ میں مداخلت نہیں کر سکتا۔

ذرائع کے مطابق ان گدا گروں کا ایک ٹھیکیدار ہوتا ہے جو ہر روز شام کے بعد گدا گروں سے دن بھر بھیک سے اکٹھے کئے گئے پیسوں کا حساب لیتا ہے۔جس کے عوض بھکاریوں کو یومیہ اجرت، کھانا ،رہائش فراہم کیا جاتا ہے ۔


وہیں وادی میں بھکاریوں کی بھرمار پر لوگ تشویش کا اظہار کر رہے ہیں ۔ان کا کہنا ہے کہ ریاست میں بھکاریوں کی بڑھتی تعداد سنگین نوعیت اختیار کر سکتا ہے ۔انہوں نے انتظامیہ سے غیر ریاستی بھکاریوں کی روک تھام کے لئے کوئی ٹھوس لائحہ عمل تیار کرکے معاملہ کا ازالہ کرنے کی اپیل کی۔

بائٹ۔01۔۔بھکارن
بائٹ۔۔02۔۔جاوید احمد۔۔۔سماجی کارکن
بائٹ۔۔۔03۔۔سمیر احمد۔۔مقامی باشندہ








Conclusion:اننت ناگ سے میر اشفاق کی رپورٹ
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.