ETV Bharat / city

اننت ناگ: 'اچھہ بل باغ' حکومت کی عدم توجہی کا شکار - Srinagar

ضلع ہیڈ کواٹر اننت ناگ سے تقریبا نو کلو میٹر کی دوری پر واقع 'اچھہ بل باغ' ان دنوں سیاحوں کی دلچسپی کا مرکز بنا ہوا ہے۔

اننت ناگ: 'اچھہ بل باغ' حکومت کی عدم توجہی کا شکار
author img

By

Published : Jul 17, 2019, 8:36 PM IST

مغل بادشاہ جہانگیر کی اہلیہ بیگم نور جہاں نے 1620عیسوی میں اس باغ کی بنیاد رکھی تھی۔

اننت ناگ: 'اچھہ بل باغ' حکومت کی عدم توجہی کا شکار

موسم گرما کے شروع ہوتے ہی مقامی ملکی و غیر ملکی سیاح یہاں کا رخ کرتے ہیں، سیاح باغ کے حسین مناظر سے لطف اندوز ہو کر زندگی کے پرُسکون لمحات یہاں پر گزارتے ہیں ۔

سر سبز شاداب پہاڑی کے دامن میں واقع یہ باغ قدرتی چشموں اور پانی کے جھرنوں کی وجہ سے پوری دنیا میں مشہور ہے۔
وہیں باغ میں موجود چنار کے وسیع اور سرسبز چنار کے درخت باغ کے حُسن کو اور دوبالا کرتے ہیں ۔

اتنی اہمیت ہونے کے باوجود بھی باغ حکومت کی عدم توجہی کا شکار ہوا ہے۔ معمولی بارش ہونے کے بعد باغ تالاب کی شکل اختیار کر لیتا ہے۔ وہیں صاف و صفائی کا فقدان ہونے کی وجہ سے باغ کی خوبصورتی متاثر ہو رہی ہے، جس کا براہ راست اثر یہاں کی سیاحتی سرگرمیوں پر پڑ رھا ہے۔

باغ میں موجود مغل دور سلطنت میں تعمیر کیے گئے حمام کے دیواروں پر دراڈیں پڑ گئی ہیں۔حمام کی حالت اتنی خستہ ہو چکی ہے کہ یہ کسی بھی وقت منہدم ہو سکتا ہے۔

تاہم محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے حمام کی تجدید و مرمت عمل میں نہیں لائی جا رہی ہے ۔تاکہ اس عظیم وراثت کو بچایا جا سکے۔

باغ میں روزانہ سینکڑوں کی تعداد میں سیاح آرہے ہیں۔ اینٹری ٹکٹ پر با ضابطہ ہدایت تحریر کی گئی ہے کہ باغ کے اندر پالیتھین و پلاسٹک لے جانا ممنوع ہے اس کے با وجود بھی سیاحوں کو پالیتھین و پلاسٹک اندر لے جانے کے لیے کھلی چھوٹ دی گئی ہے۔
یہی نہیں بلکہ باغ کے اندر بھی مشروبات و چیپس کے پاکٹ کا اسٹال قائم کیا گیا۔ جس سے صاف طور پر متعلقہ محکمہ کی لاپرواہی اور غیر ذمہ داری سامنے آجاتی ہے ۔

مقامی لوگ باغ کی حالت پر حکومت سے نالاں ہیں ۔ان کا کہنا ہے کہ باغ کی ابتر حالت سے نہ صرف باغ کی خوبصورتی متاثر ہو رہی ہے بلکہ سیاحتی سرگرمیوں پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔نتیجا اس سے جڑے سینکڑوں خاندانوں کا روزگار بھی متاثر ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اینٹری فیس سے اچھی خاصی آمدنی حاصل ہونے کے باوجود باغ کو نظر انداز کیا گیا ہے ۔انہوں نے سرکار سے باغ کی خوبصورتی کو بحال رکھنے کے لئے سنجیدہ اقدامات اٹھانے کی اپیل کی ۔تاکہ مستقبل میں اس عظیم وراثت کی شان رفتہ بحال رہے۔

مغل بادشاہ جہانگیر کی اہلیہ بیگم نور جہاں نے 1620عیسوی میں اس باغ کی بنیاد رکھی تھی۔

اننت ناگ: 'اچھہ بل باغ' حکومت کی عدم توجہی کا شکار

موسم گرما کے شروع ہوتے ہی مقامی ملکی و غیر ملکی سیاح یہاں کا رخ کرتے ہیں، سیاح باغ کے حسین مناظر سے لطف اندوز ہو کر زندگی کے پرُسکون لمحات یہاں پر گزارتے ہیں ۔

سر سبز شاداب پہاڑی کے دامن میں واقع یہ باغ قدرتی چشموں اور پانی کے جھرنوں کی وجہ سے پوری دنیا میں مشہور ہے۔
وہیں باغ میں موجود چنار کے وسیع اور سرسبز چنار کے درخت باغ کے حُسن کو اور دوبالا کرتے ہیں ۔

اتنی اہمیت ہونے کے باوجود بھی باغ حکومت کی عدم توجہی کا شکار ہوا ہے۔ معمولی بارش ہونے کے بعد باغ تالاب کی شکل اختیار کر لیتا ہے۔ وہیں صاف و صفائی کا فقدان ہونے کی وجہ سے باغ کی خوبصورتی متاثر ہو رہی ہے، جس کا براہ راست اثر یہاں کی سیاحتی سرگرمیوں پر پڑ رھا ہے۔

باغ میں موجود مغل دور سلطنت میں تعمیر کیے گئے حمام کے دیواروں پر دراڈیں پڑ گئی ہیں۔حمام کی حالت اتنی خستہ ہو چکی ہے کہ یہ کسی بھی وقت منہدم ہو سکتا ہے۔

تاہم محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے حمام کی تجدید و مرمت عمل میں نہیں لائی جا رہی ہے ۔تاکہ اس عظیم وراثت کو بچایا جا سکے۔

باغ میں روزانہ سینکڑوں کی تعداد میں سیاح آرہے ہیں۔ اینٹری ٹکٹ پر با ضابطہ ہدایت تحریر کی گئی ہے کہ باغ کے اندر پالیتھین و پلاسٹک لے جانا ممنوع ہے اس کے با وجود بھی سیاحوں کو پالیتھین و پلاسٹک اندر لے جانے کے لیے کھلی چھوٹ دی گئی ہے۔
یہی نہیں بلکہ باغ کے اندر بھی مشروبات و چیپس کے پاکٹ کا اسٹال قائم کیا گیا۔ جس سے صاف طور پر متعلقہ محکمہ کی لاپرواہی اور غیر ذمہ داری سامنے آجاتی ہے ۔

مقامی لوگ باغ کی حالت پر حکومت سے نالاں ہیں ۔ان کا کہنا ہے کہ باغ کی ابتر حالت سے نہ صرف باغ کی خوبصورتی متاثر ہو رہی ہے بلکہ سیاحتی سرگرمیوں پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔نتیجا اس سے جڑے سینکڑوں خاندانوں کا روزگار بھی متاثر ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اینٹری فیس سے اچھی خاصی آمدنی حاصل ہونے کے باوجود باغ کو نظر انداز کیا گیا ہے ۔انہوں نے سرکار سے باغ کی خوبصورتی کو بحال رکھنے کے لئے سنجیدہ اقدامات اٹھانے کی اپیل کی ۔تاکہ مستقبل میں اس عظیم وراثت کی شان رفتہ بحال رہے۔

Intro:


Body:ضلع ہیڈکواٹر اننت ناگ سے تقریبا نو کلو میٹر کی دوری پر واقع مغل دور سلطنت کا عظیم شہکار تاریخی اچھہ بل باغ ان دنوں سیاحوں کی دلچسپی کا مرکز بنا ہوا ہے۔

موسم گرما کے شروع ہوتے ہی مقامی ملکی و غیر ملکی سیاح یہاں کا رخ کرتے ہیں ۔ سیاح باغ کے حسین اور پرکشش مناظر سے لطف اندوز ہو کر زندگی کے ، پرُسکون لمحات یہاں پرگزارتے ہیں ۔

اچھہ بل باغ کا شمار وادی کے قدیم ترین باغات میں شمار ہوتا ہے ۔

مغل سلطنت کے شہنشاہ جہانگیر کی اہلیہ ملکہ و شہنشاہ بیگم نور جہاں نے 1620عیسوی میں اس باغ کی داغ بیل ڈالی تھی۔

باغ کے اوپری حصہ کو باغ بیگم آباد کا نام دیا گیا تھا ۔ سترہویں صدی میں شہنشاہ شاہ جہاں کی بڑی بہن جہاں آرا بیگم نے باغ کے اندر ایک حمام تعمیر کیا تھا ۔جس کے بعد باغ کا نام بدل کر صاحب آباد رکھا گیا تھا۔

سر سبز شاداب پہاڑی کے دامن میں واقع یہ باغ قدرتی چشموں اور پانی کے جھرنوں کی وجہ سے پوری دنیا میں مشہور ہے ۔چشموں کا پانی جھرنوں کی صورت میں باغ کے اندر بنائے گئے تالابوں میں جاتا ہے ۔جن کے اندر موجود سینکڑوں فوارے تالاب کی خوبصورتی میں چار چاند لگا دیتے ہیں ۔

وہیں باغ میں موجود چنار کے وسیع اور سرسبز چنار کے درخت باغ کے حُسن کو اور دوبالا کرتے ہیں ۔

باغ نہ صرف موسم گرما میں بلکہ موسم سرما میں بھی اپنی بے پناہ خوبصورتی سے سیاحوں کو اپنی جانب راغب کرتا ہے۔

تاہم اتنی اہمیت ہونے کے باوجود بھی باغ حکومت کی عدم توجہی کا شکار ہوا ہے ۔معمولی بارش ہونے کے بعد باغ تالاب کی شکل اختیار کر لیتا ہے ۔وہیں صاف و صفائی کا فقدان ہو نے کی وجہ سے باغ کی خوبصورتی متاثر ہو رہی ہے ۔جس کا براہ راست اثریہاں کی سیاحتی سرگرمیوں پر پڑ رھا ہے ۔

باغ میں روزانہ سینکڑوں کی تعداد میں سیاح آرہے ہیں ۔ اینٹری ٹکٹ پر با ضابطہ ہدایت تحریر کی گئی ہے کہ باغ کے اندر پالیتھین و پلاسٹک لے جانا ممنوع ہے اس کے با وجود بھی سیاحوں کو پالیتھین و پلاسٹک اندر لے جانے کے لئے کھلی چھوٹ دی گئی ہے ۔یہی نہیں بلکہ باغ کے اندر بھی مشروبات و چیپس کے پاکٹ کا اسٹال قائم کیا گیا ۔جس سے صاف طور پر متعلقہ محکمہ کی لاپرواہی اور غیر ذمہ داری سامنے آجاتی ہے ۔

وہیں باغ میں موجود مغل دور سلطنت میں تعمیر کئے گئے حمام کی حالت خستہ ہو چکی۔حمام کے دیواروں پر دراڈیں پڑ گئی ہیں ۔حمام کی حالت اتنی خستہ ہو چکی ہے کہ یہ کسی بھی وقت منہدم ہو سکتا ہے ۔تاہم محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے حمام کی تجدید و مرمت عمل میں نہیں لائی جا رہی ہے ۔تاکہ اس عظیم وراثت کو بچایا جا سکے۔

مقامی لوگ باغ کی حالت پر حکومت سے نالاں ہیں ۔ان کا کہنا ہے کہ باغ کی ابتر حالت سے نہ صرف باغ کی خوبصورتی متاثر ہو رہی ہے بلکہ سیاحتی سرگرمیوں پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔نتیجا اس سے جڑے سینکڑوں خاندانوں کا روزگار بھی متاثر ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اینٹری فیس سے اچھی خاصی آمدنی حاصل ہونے کے باوجود باغ کو نظر انداز کیا گیا ہے ۔انہوں نے سرکار سے باغ کی خوبصورتی کو بحال رکھنے کے لئے سنجیدہ اقدامات اٹھانے کی اپیل کی ۔تاکہ مستقبل میں اس عظیم وراثت کی شان رفتہ بحال رہے۔

ای ٹی وی بھارت کے لئے اننت ناگ سے میر اشفاق کی رپورٹ ۔

بائٹ۔01۔مدثر احمد نائک۔۔مقامی سیاح
بائٹ۔02۔۔عبدالرشید گتو۔۔مقامی سیاح








Conclusion:ای ٹی وی بھارت کے لئے اننت ناگ سے میر اشفاق کی رپورٹ
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.