مرکزی حکومت کی جانب سے لائے گئے نئے زرعی قوانین کے خلاف پورے بھارت کے کسان سڑکوں پر اتر کر اس قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں جبکہ اس تعلق سے مرکزی حکومت اور کسان تنظیموں کے مابین کئی میٹنگ بھی ہوئی ہیں لیکن اب تک خاطر خواہ کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوسکا ہے۔
حکومت کے اس رویہ سے ناراض کسان دہلی- ہریانہ اور دہلی - اتر پردیش کی سرحدوں پر مسلسل احتجاج کر رہے ہیں اور دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ کسانوں کے اس احتجاج کو ملک کی کئی سیاسی و سماجی پارٹیوں کی حمایت بھی حاصل ہے۔
اس تعلق سے امرتسر سے کئی کسان تنظیم اور مزدور سنگھرش سمیتی کے کارکنان امرتسر سے دہلی کے لیے روانہ ہوئے۔ اس موقع پر میڈیا نمائندون سے بات کرتے ہوئے مزدور سنگھرش سمیتی کے جنرل سیکریٹری سرون سنگھ پنڈیر نے کہا کہ' وہ مارچ سے قبل گرو دوارہ میں کسانوں کی فتح کے لیے دعائیں کرنے آئے تھے۔ کہ وزیر اعظم نریندر مودی ملک بھر کے کسانوں کی بھلائی کی خاطر اس قوانین کو واپس لیں۔
مزید پڑھیں: سنگھو بارڈر پر بیٹھے کسانوں کے خلاف مقدمہ درج
اس موقع پر انہو ں نے مزید کہا کہ' مختلف اضلاع کے کسان بھی اس مارچ میں شامل ہوں گے، امرتسر سے بھی تقریبا 700 ٹرالیوں میں سوار کسان اس مظاہرے میں شامل ہو نے کے لیے نکل رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ' ہمارا یہ احتجاج تب تک جاری رہے گا جب تک کہ حکومت اس نئے زرعی قوانین کو واپس نہیں لے لیتی۔