ممبئی مہاراشٹر کے شہر امراؤتی تشددکے بعد مقامی لیڈر اور رکن اسمبلی راجو رانا کی شر انگیزی اور مسلمانوں کو تشدد برپا کرنے، خواتین سے چھیڑخانی کرنے، فساد اور تشدد میں مندر مسمار کرنے جیسے سنگین اور بے بنیاد الزامات عائد کرنے والے پر رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اس الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ رانا کی مقامی عوام اور مسلمانوں نے شکایت کی ہے کہ رانا نے وزیر داخلہ امیت شاہ کو خط لکھ کر مسلمانوں پر سنگین الزام عائد کیا ہے۔ اتنا ہی نہیں ہندوؤں کی املاک اور مندر توڑنے کا بھی الزام مسلمانوں اور ریاستی سرکار پر عائد کیا ہے اور سرکار کو تشدد میں ناکام قرار دیا۔ ابوعاصم اعظمی نے بتایا کہ رانا کو مسلمانوں نے بھی ووٹ دیا تھا۔ میں نے بھی اپیل کی تھی کہ رانا اچھا آدمی ہے اسے ووٹ دیا جائے اور مسلمانوں نے انہیں ووٹ دیا۔ رانا کا یہ الزام ہندو مسلم اتحاد کے لئے خطرہ ہے اس قسم کے عوامی نمائندہ کو عوامی نمائندہ رہنے کا کوئی حق نہیں ہے جو فرقہ پرستی کو فروغ دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ رانا نے جو خط لکھا ہے اس میں ریاستی سرکار کو تشدد کنٹرول کرنے میں ناکام قرار دیا اور کہا ہے کہ مرکزی وزارت داخلہ اس میں مداخلت کرے جب کہ ایسا کچھ بھی نہیں ہے سرکار نے بہتر طریقے سے حالات کو قابو کیا ہے لیکن بی جے پی اور وشو ہندو پریشد کے غنڈوں نے فساد اور تشدد برپا کیا ہے۔ بی جے پی ملک اور ریاست میں نفرت پیدا کرنے کی علمبردار ہے اس لئے رانا بھی اس قسم کے الزامات عائد کررہے ہیں جو بے بنیاد اور جھوٹے ہیں جن کا حقائق سے کوئی سروکار نہیں ہے۔
مندروں کو بچانے کے لئے مسلمان مندر کے سامنے سینہ سپرد ہوکر کھڑا ہوگیا تھا یہ سچائی ہے۔