ایڈیشنل انسپکٹر جنرل آف پولیس نے لاپرواہی برتنے کی وجہ سے عوام الناس میں پولیس کی شبیہہ خراب ہونے کو بنیاد بناکر ضلع متھرا کے ہائی وے تھانہ میں تعینات انسپکٹر جگدمبا سنگھ کو 11فروری 2020کو معطل کر دیا تھا۔ جس کے بعد سنگھ نے اس فیصلے کو الہ آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
جسٹس یشونت ورما نے انسپکٹر جگدنبا سنگھ کی عرضی پرسماعت کرنے کے بعد سچّادانند ترپاٹھی کے کیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عرضی گزار کے کیس میں افسر نے معطل کرنے کا حکم دینے سے قبل وہ کس بات سے اور کیونکر مطمئن ہوئے اس کا ذکر نہیں کیا ہے۔ اس لئے سنگھ کی معطلی کو منسوخ کیا جاتا ہے۔
عرضی گزار کے وکیل گوتم کا کہنا تھا کہ سنگھ کو معطل کرنا قانونی طور سے غلط ہے۔ کیونکہ معطل کرنے کا حکم دینے سے قبل متعلقہ افسر نے نہ تو حقائق پر غور کیا اور نہ ہی اپنے حکم نامے میں اس کا کچھ ذکر کیا ہے کہ وہ کس بنیاد پر مطمئن ہوئے اور انکے موکل کو معطل کیا۔
وکیل کا کہنا تھا کہ معطل کرنے سے قبل افسر کو ان وجوہات کا ذکر اپنے حکم نامے میں کرنا چاہئے تھا جس کی بنیاد پر وہ مطمئن ہوئے اور معطل کرنے کا فیصلہ کیا۔
قابل ذکر ہے کہ انسپکٹر پر الزام تھا کہ ایک ڈاکٹر کے اغوا کا معاملہ روشنی میں آنے کے بعد بھی اس سنگین جرم میں انہوں نے مقدمہ درج نہیں کیا لہذا ان کی اس لاپرواہی کی وجہ سے پولیس کی شبیہ خراب ہوئی جس کی پاداش میں انہیں معطل کیا گیا تھا۔