سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے جنرل سیکریٹری اکھلیش کٹیار نے الزام عائد کیا ہے کہ ’’زراعت سے متعلق آرڈیننس کسانوں کے مفاد پر سخت حملہ کرنے والا کالا قانون ہے جس سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی مرکزی اور ریاستی حکومت بے حسی کی حد تک ملک کے کسانوں پر زبردستی تھوپنا چاہتی ہے۔‘‘
زرعی بل کی مخالفت میں ہفتہ کو پھاپھا مئو، سوراو، پھول پور وغیرہ اسمبلی حلقوں میں کسانوں کے ساتھ ایک میٹنگ میں خطاب کرتے ہوئے کٹیا نے کہا کہ اس قانون کے نفاذ کے بعد ملک کا کسان سرمایہ داروں کا غلام بن کر رہ جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ’’آج بھی پوری طرح سے کم از کم قیمت (ایم ایس پی) نافذ نہ ہو پانے سے کسانوں کو اپنی پیدوار کو کم قیمتوں پر فروخت کرنا پڑتا ہے۔ نئے قانون سے تو منڈیاں ہی ختم ہو جائیں گی۔ کسانوں کو دوگنی قیمت تو دور ان کی لاگت بھی نہیں مل پائے گی اور مایوسی میں وہ خودکشی کرنے کو مجبور ہوں گے۔‘‘
کٹیار نے مزید کہا کہ ’’ایس پی کے بانی ملائم سنگھ یادو نے کسانوں کے مسائل کے سلسلے میں سڑک سے لے کر پارلیمنٹ تک جدو جہد کا جو راستہ دکھایا ہے اس کو آگے بڑھاتے ہوئے قومی صدر و ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو کافی حساس ہیں۔ اکھلیش کی قیادت میں کسانوں، نوجوانوں، مزدوروں سمیت سماج کے سبھی طبقات کے مفادات کے سلسلے میں پارٹی جدو جہد کرتی رہے گی۔ زرعی بلوں کو واپس لینے تک ایس پی کی جدوجہد جاری رہے گی۔‘‘