ریاست اترپردیش کے ضلع علیگڑھ کے ہردواگنج پاور ہاوس میں لاک ڈاون کے سب 800 مزدور 45 دنوں سے پھنسے ہوئے ہیں۔
مزدوروں کے پاس نا تو راشن ہے اور نہ ہی پیسہ جس کی وجہ مزدور لوگ فاقہ کشی کرنے پر مجبور ہیں اور اپنے اپنے گھر جانا چاھتے ہیں۔
ہردواگنج پاور ہاؤس میں مزدور تکنیکی خدمات انجام نہیں دے رہے ہیں۔ ایسی صورتحال میں مزدور اپنے گھروں کو واپس جانے کی کوشش کر رہے ہیں اور اس کے لیے احتجاج بھی کررہے ہیں لیکن اب تک مزدوروں کی آواز پر انتظامیہ کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے۔
ہردواگنج پاور ہاؤس کے مزدور بہار، جھارکھنڈ اور مغربی بنگال سے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ صرف یقین دہانی کر کے مزدوروں کے غم و غصے کو دور کررہی ہے اور ہردواگنج پاور ہاؤس میں پولیس فورس بھی توینات کردی گئی ہے۔
پاور ہاؤس میں مزدور اشوک سہائے نے بتایا ہے کہ ان کے پاس کھانے کے لیے نا تو پیسے ہیں اور نا ہی حکومت ہمارے گھر واپس جانے کے لیے کچھ کر رہی ہے۔
آج پیر کے روز مزدور اپنا کمرہ چھوڑ کر پاور ہاؤس کے گیٹ پر دھرنے پر بیٹھ گئے۔ اور بہار بھیجنے کا مطالبہ کرنے لگے موقع پر پولیس فورس پہنچ گئی۔ اور مزدوروں کو سمجھا کر احتجاج کو ختم کرایا گیا۔
بتایا جارہا ہے کہ موقع پر پہنچنے والی پولیس نے یقین دہانی کرائی ہے کہ بہار حکومت کو ایک خط بھیجا گیا ہے اور مزدوروں کو جلد ہی گھر واپس بھیجنے کے لیے راضی کیا گیا لیکن بجلی گھر میں مزدور پریشانی کا شکار ہیں جس کی وجہ سے وہ لوگ اپنے آبائی ریاست واپس جانا چاہتے ہیں۔