ETV Bharat / city

کرم ویر سنگھ ماہور چار دن پہلے قاسم ہوا کرتا تھا

author img

By

Published : Dec 25, 2020, 12:42 PM IST

قاسم 26 برس تک ایک گمنامی کی زندگی گزار رہا تھا اور خدا کی عبادت میں مشغول تھا لیکن اب کچھ اس کے برعکس ہے۔

کرمویر سنگھ ماہور چار دن پہلے قاسم ہوا کرتا تھا
کرمویر سنگھ ماہور چار دن پہلے قاسم ہوا کرتا تھا

ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں ایک ایسا خاندان جس نے اسلام چھوڑ کر اب ہندو مذہب اپنایا ہے جس کے بعد اہل خانہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اب اسے دھمکیاں مل رہی ہیں۔

کرمویر سنگھ ماہور چار دن پہلے قاسم ہوا کرتا تھا

ان دھمکیوں کے بعد قاسم نے اپنی اہلیہ کے ساتھ ایس ایس پی سے ملاقات کی اور اپنے تحفظ کی اپیل کی۔

ایس ایس پی نے معاملے پر فوری کارروائی کرتے ہوئے متعلقہ تھانہ انچارج کو تحقیقات کرنے کی ہدایت دے دی۔

واضح رہے کہ قاسم نے چار دن پہلے مذہب اسلام کو چھوڑ کر ہندو مذہب اپنایا جس کے بعد اب وہ کرمویر سنگھ ماہور بن گیا۔

مذہب تبدیل کرنے میں مدد کرنے والے لودھی وہار کے رہائشی نیرج بھاردواج اور کرمویر سنگھ اپنی اہلیہ انیتا کے ساتھ جمعرات کو ایس ایس پی سے ملنے گئے تھے
مذہب تبدیل کرنے میں مدد کرنے والے لودھی وہار کے رہائشی نیرج بھاردواج اور کرمویر سنگھ اپنی اہلیہ انیتا کے ساتھ جمعرات کو ایس ایس پی سے ملنے گئے تھے

دراصل تھانہ دہلی گیٹ کے علاقے جنگل گیڈی بائی پاس میں واقع جھل کاڑی نگر کے رہائشی قاسم خان نے مذہب اسلام چھوڑ کر کے ہندو مذہب اختیار کیا ہے اور کرمویر سنگھ ماہور بن گیا ہے۔

کرمویر سنگھ ماہور کا الزام ہے کہ اسے مذہب تبدیل کرنے کے بعد ہی فون پر دھمکیاں ملنا شروع ہوگئی ہیں۔

مذہب تبدیل کرنے میں مدد کرنے والے لودھی وہار کے رہائشی نیرج بھاردواج اور کرمویر سنگھ اپنی اہلیہ انیتا کے ساتھ جمعرات کو ایس ایس پی سے ملنے گئے تھے۔

قاسم 26 برس تک ایک گمنامی کی زندگی گزار رہا تھا اور خدا کی عبادت میں مشغول تھا لیکن اب اسے بتوں کی صحبت پسند آئی ہے
قاسم 26 برس تک ایک گمنامی کی زندگی گزار رہا تھا اور خدا کی عبادت میں مشغول تھا لیکن اب اسے بتوں کی صحبت پسند آئی ہے

انہوں نے ایس ایس پی سے کہا کہ نامعلوم نمبروں سے مستقل دھمکیاں مل رہی ہیں جبکہ وہ مذہب تبدیل ہونے کے بعد سے ہی دہلی کے لودھی وہار میں رہ رہے تھے۔

ہندو مذہب اپنانے میں مدد کرنے والے نیرج بھاردواج سمیت کرمویر سنگھ کو دھمکی مل رہی ہے اور پیسوں کا لالچ بھی۔

اس شکایت پر ایس ایس پی نے فوری طور پر تھانہ علاقہ بلایا اور متاثرہ کے اہل خانہ کو پولیس کے ساتھ بھیج دیا اور ان کی تحریر پر نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے ۔تاہم پولیس اب اس معاملے کی تفتیش میں مصروف ہوگئی ہے۔

قاسم نے اپنی اہلیہ کے ساتھ ایس ایس پی سے ملاقات کی اور اپنے تحفظ کی اپیل کی
قاسم نے اپنی اہلیہ کے ساتھ ایس ایس پی سے ملاقات کی اور اپنے تحفظ کی اپیل کی

قاسم خان سے کرمویر بننے والے نوجوان کا کہنا ہے کہ اس نے آٹھ سال قبل غیرمسلم برادری کی ایک نوجوان لڑکی انیتا سے شادی کی تھی اور شادی کے بعد بھی دونوں اپنے مذہب کے مطابق خاندان میں ایک ساتھ رہ رہے تھے لیکن ان پچھلے آٹھ برسوں میں ہندو مذہب سے متاثر ہوکر قاسم نے ہندو مذہب اپنا لیا تاہم اس کی دلیل ہے کہ اس کے آباؤ اجداد پہلے ہندو ہی تھے اس لیے اس نے ہندو مذہب قبول کیا ہے۔

ایس پی کرائم ڈاکٹر اروند کمار نے بتایا کہ ایک جوڑا آیا تھا اور اس نے درخواست دی تھی کہ ہندو مذہب قبول کرنے کے بعد اس کو دھمکیاں مل رہی ہیں۔

کرمویر سنگھ ماہور چار دن پہلے قاسم ہوا کرتا تھا
کرمویر سنگھ ماہور چار دن پہلے قاسم ہوا کرتا تھا

ان کی درخواست پر ایس ایس پی نے مقدمہ درج کر لیا ہے اور انہیں سکیورٹی فراہم کردی گئی ہے۔

واضح رہے کہ اترپردیش میں بننے والے نئے قانوں کے مطابق مذہب بدل کر شادی کرنا قانوناً جرم ہے۔ اس کے باوجود انہیں ضلع انتظامیہ نے سکیورٹی فراہم کی ہے جبکہ اترپردیش کا ہی ایک جوڑا اسپیشل میرج ایکٹ کے تحت شادی کرنا چاہتا ہے تو پولیس اس پر کیس درج کر کے اس کو تلاش کر رہی ہے۔

ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں ایک ایسا خاندان جس نے اسلام چھوڑ کر اب ہندو مذہب اپنایا ہے جس کے بعد اہل خانہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اب اسے دھمکیاں مل رہی ہیں۔

کرمویر سنگھ ماہور چار دن پہلے قاسم ہوا کرتا تھا

ان دھمکیوں کے بعد قاسم نے اپنی اہلیہ کے ساتھ ایس ایس پی سے ملاقات کی اور اپنے تحفظ کی اپیل کی۔

ایس ایس پی نے معاملے پر فوری کارروائی کرتے ہوئے متعلقہ تھانہ انچارج کو تحقیقات کرنے کی ہدایت دے دی۔

واضح رہے کہ قاسم نے چار دن پہلے مذہب اسلام کو چھوڑ کر ہندو مذہب اپنایا جس کے بعد اب وہ کرمویر سنگھ ماہور بن گیا۔

مذہب تبدیل کرنے میں مدد کرنے والے لودھی وہار کے رہائشی نیرج بھاردواج اور کرمویر سنگھ اپنی اہلیہ انیتا کے ساتھ جمعرات کو ایس ایس پی سے ملنے گئے تھے
مذہب تبدیل کرنے میں مدد کرنے والے لودھی وہار کے رہائشی نیرج بھاردواج اور کرمویر سنگھ اپنی اہلیہ انیتا کے ساتھ جمعرات کو ایس ایس پی سے ملنے گئے تھے

دراصل تھانہ دہلی گیٹ کے علاقے جنگل گیڈی بائی پاس میں واقع جھل کاڑی نگر کے رہائشی قاسم خان نے مذہب اسلام چھوڑ کر کے ہندو مذہب اختیار کیا ہے اور کرمویر سنگھ ماہور بن گیا ہے۔

کرمویر سنگھ ماہور کا الزام ہے کہ اسے مذہب تبدیل کرنے کے بعد ہی فون پر دھمکیاں ملنا شروع ہوگئی ہیں۔

مذہب تبدیل کرنے میں مدد کرنے والے لودھی وہار کے رہائشی نیرج بھاردواج اور کرمویر سنگھ اپنی اہلیہ انیتا کے ساتھ جمعرات کو ایس ایس پی سے ملنے گئے تھے۔

قاسم 26 برس تک ایک گمنامی کی زندگی گزار رہا تھا اور خدا کی عبادت میں مشغول تھا لیکن اب اسے بتوں کی صحبت پسند آئی ہے
قاسم 26 برس تک ایک گمنامی کی زندگی گزار رہا تھا اور خدا کی عبادت میں مشغول تھا لیکن اب اسے بتوں کی صحبت پسند آئی ہے

انہوں نے ایس ایس پی سے کہا کہ نامعلوم نمبروں سے مستقل دھمکیاں مل رہی ہیں جبکہ وہ مذہب تبدیل ہونے کے بعد سے ہی دہلی کے لودھی وہار میں رہ رہے تھے۔

ہندو مذہب اپنانے میں مدد کرنے والے نیرج بھاردواج سمیت کرمویر سنگھ کو دھمکی مل رہی ہے اور پیسوں کا لالچ بھی۔

اس شکایت پر ایس ایس پی نے فوری طور پر تھانہ علاقہ بلایا اور متاثرہ کے اہل خانہ کو پولیس کے ساتھ بھیج دیا اور ان کی تحریر پر نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے ۔تاہم پولیس اب اس معاملے کی تفتیش میں مصروف ہوگئی ہے۔

قاسم نے اپنی اہلیہ کے ساتھ ایس ایس پی سے ملاقات کی اور اپنے تحفظ کی اپیل کی
قاسم نے اپنی اہلیہ کے ساتھ ایس ایس پی سے ملاقات کی اور اپنے تحفظ کی اپیل کی

قاسم خان سے کرمویر بننے والے نوجوان کا کہنا ہے کہ اس نے آٹھ سال قبل غیرمسلم برادری کی ایک نوجوان لڑکی انیتا سے شادی کی تھی اور شادی کے بعد بھی دونوں اپنے مذہب کے مطابق خاندان میں ایک ساتھ رہ رہے تھے لیکن ان پچھلے آٹھ برسوں میں ہندو مذہب سے متاثر ہوکر قاسم نے ہندو مذہب اپنا لیا تاہم اس کی دلیل ہے کہ اس کے آباؤ اجداد پہلے ہندو ہی تھے اس لیے اس نے ہندو مذہب قبول کیا ہے۔

ایس پی کرائم ڈاکٹر اروند کمار نے بتایا کہ ایک جوڑا آیا تھا اور اس نے درخواست دی تھی کہ ہندو مذہب قبول کرنے کے بعد اس کو دھمکیاں مل رہی ہیں۔

کرمویر سنگھ ماہور چار دن پہلے قاسم ہوا کرتا تھا
کرمویر سنگھ ماہور چار دن پہلے قاسم ہوا کرتا تھا

ان کی درخواست پر ایس ایس پی نے مقدمہ درج کر لیا ہے اور انہیں سکیورٹی فراہم کردی گئی ہے۔

واضح رہے کہ اترپردیش میں بننے والے نئے قانوں کے مطابق مذہب بدل کر شادی کرنا قانوناً جرم ہے۔ اس کے باوجود انہیں ضلع انتظامیہ نے سکیورٹی فراہم کی ہے جبکہ اترپردیش کا ہی ایک جوڑا اسپیشل میرج ایکٹ کے تحت شادی کرنا چاہتا ہے تو پولیس اس پر کیس درج کر کے اس کو تلاش کر رہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.