کورونا وبا کی تیسری لہر کے امکان جس میں بچوں کے زیادہ متاثر ہونے کی بات کی جا رہی ہے۔ خاص کر حاملہ خواتین اور وہ والدین جن کے بچے چھوٹے اور ماں کا دودھ پیتے ہیں فکر مند اور خوفزدہ ہیں۔
حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین الجھن میں ہیں کہ کورونا ویکسین ان کے اور ان کے بچوں کے لئے محفوظ ہے یا نہیں۔
اے ایم یو جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کی شعبہ امراض نسواں کی سابق صدر پروفیسر تمکین خان نے بتایا کہ حاملہ خواتین اور بچوں کو دودھ پلانے والی خواتین کو بھی کورونا ویکسین لگوانا بہت ضروری ہے کیونکہ اگر ان خواتین کو کورونا ہوتا ہے تو وہ زیادہ پیچیددہ اور خطرہ ہونے کی امکانات ہوتے ہیں اس لئے زیادہ احتیاط اور کورونا ویکسین لگوانا ضروری ہے۔
پروفیسر تمکین نے بتایا کہ حکومت نے مئی کے مہینے میں ہی حاملہ اور بچوں کو دودھ پلانے والی خواتین کے لئے کورونا ویکسین کو محفوظ بتایا اور سبھی کو لگوانے کی اجازت بھی دی تھی۔
پروفیسر تمکین نے بتایا کہ دو سال تک بچوں کے لئے ماں کا دودھ امرت کا کام کرتا ہے۔ اس لئے سبھی خواتین کو اپنے بچوں کو دو سال تک دودھ پلانا ضروری ہے۔ ماں کا دودھ سے بچے انفیکشن اور معدے کی بیماریوں سے باآسانی بچ سکتے ہیں۔
پروفیسر تمکین نے بتایا کہ والدین اپنے بچوں کو دو سال تک ماں کا دودھ ہی پلائیں، بچوں کے گھر سے باہر جاتے وقت ماسک کا استعمال کریں، بچوں کو سکھائیں کہ وہ اپنے ہاتھ بار بار اچھی طرح دھوئیں اور غذا میں بچوں کو پھل وغیرہ کھلائیں۔ سنترہ، سیب، وہ پھل کھیلائے جس میں وٹامن سی ہوتا ہے اور پانی کا خیال رکھیں بچوں کو زیادہ سے زیادہ پانی پلائیں۔
مزید پڑھیں:
اے ایم یو: اعلیٰ صلاحیت کے آکسیجن پروڈکشن پلانٹ کا افتتاح
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج میں کورونا وبا کی تیسری لہر کے امکان کے پیش نظرتمام تیاریاں مکمل کی جارہی ہیں۔ ابھی تک دو نئے آکسیجن پلانٹ کا اجراء بھی بدست وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کے عمل میں آ چکا ہے۔