جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ڈسٹرکٹ ارلی انٹروینشن سنٹر۔ سنٹر آف ایکسیلینس نے راشٹریہ بال سواستھ کاریہ کرم (آر بی ایس کے) کے تحت علی گڑھ ضلع کے میڈیکل افسران کے لیے ایک آن لائن تربیتی پروگرام کا اہتمام کیا۔ جس میں انہیں پیدائش کے وقت بچوں میں نظر آنے والے نقص کی شناخت اور اس سلسلے میں طبی اقدامات کے بارے میں معلومات فراہم کی گئیں۔
طبی عملے کے لیے ٹریننگ پروگرام کا مقصد بلاک سطح پر بچوں کے اندر ابتدائی پیدائشی نقائض کی شناخت (آر بی ایس کے) کے تحت انہیں طبی سہولیات کی فراہمی اور ڈاکٹروں کی مہارت میں اضافہ کرنا تھا۔ یہ تربیتی پروگرام سنٹر کے اعزازی رسم مشیر پروفیسر تبسم شہاب، کنوینر پروفیسر کامران اکمل اور نوڈل افسر ڈاکٹر عظمی فردوس کی نگرانی میں منعقد کیا گیا۔
پروفیسر کامران افضل نے افتتاحی خطبہ پیش کیا اور میڈیکل افسروں کو بتایا کہ بچوں میں پیدائشی نقائص کو سماجی رسوائی کا باعث سمجھا جاتا ہے جبکہ بیماری کے معقول علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔ ڈاکٹر عظمی فردوس نے ابتدائی سیشن میں مختلف پیدائشی نقائص کے بارے میں بتایا۔
ماہر امراض اطفال ڈاکٹر گلناز نادری، میڈیکل افسر ڈاکٹر محمد راشد اقبال اور ڈینٹل سرجن ڈاکٹر محمد نوید الرحمنٰ نے مختلف امراض کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ تین اکیڈمک سیشن کے بعد ماہرین نے میڈیکل افسر کے سوالوں کے جواب دیے۔
چھٹے سیشن میں پروفیسر تبسم شہاب نے ڈسٹرکٹ ارلی انٹرو نشن سنٹر- سنٹر آف ایکسیلینس کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد سماج کے کمزور طبقات کو طبی امداد فراہم کرنا ہے۔
اکیڈمک سیشن کے بعد ٹریننگ کوآرڈینیٹر محمد احمد نے نومولود بچوں میں طبی نقائص کے سلسلے میں بلاک سطح پر بیداری کی ضرورت پر زور دیا۔ آخر میں محمد انور صدیقی نے شکریہ کے کلمات ادا کیا۔
طبی عملے کے لیے آن لائن تربیتی پروگرام کا اہتمام
طبی عملے کے لیے ٹریننگ پروگرام کا مقصد بلاک سطح پر بچوں کے اندر پیدائشی نقائص کی شناخت اور انہیں طبی سہولیات کی فراہمی کے تعلق سے آگاہ کرنا تھا۔
جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ڈسٹرکٹ ارلی انٹروینشن سنٹر۔ سنٹر آف ایکسیلینس نے راشٹریہ بال سواستھ کاریہ کرم (آر بی ایس کے) کے تحت علی گڑھ ضلع کے میڈیکل افسران کے لیے ایک آن لائن تربیتی پروگرام کا اہتمام کیا۔ جس میں انہیں پیدائش کے وقت بچوں میں نظر آنے والے نقص کی شناخت اور اس سلسلے میں طبی اقدامات کے بارے میں معلومات فراہم کی گئیں۔
طبی عملے کے لیے ٹریننگ پروگرام کا مقصد بلاک سطح پر بچوں کے اندر ابتدائی پیدائشی نقائض کی شناخت (آر بی ایس کے) کے تحت انہیں طبی سہولیات کی فراہمی اور ڈاکٹروں کی مہارت میں اضافہ کرنا تھا۔ یہ تربیتی پروگرام سنٹر کے اعزازی رسم مشیر پروفیسر تبسم شہاب، کنوینر پروفیسر کامران اکمل اور نوڈل افسر ڈاکٹر عظمی فردوس کی نگرانی میں منعقد کیا گیا۔
پروفیسر کامران افضل نے افتتاحی خطبہ پیش کیا اور میڈیکل افسروں کو بتایا کہ بچوں میں پیدائشی نقائص کو سماجی رسوائی کا باعث سمجھا جاتا ہے جبکہ بیماری کے معقول علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔ ڈاکٹر عظمی فردوس نے ابتدائی سیشن میں مختلف پیدائشی نقائص کے بارے میں بتایا۔
ماہر امراض اطفال ڈاکٹر گلناز نادری، میڈیکل افسر ڈاکٹر محمد راشد اقبال اور ڈینٹل سرجن ڈاکٹر محمد نوید الرحمنٰ نے مختلف امراض کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ تین اکیڈمک سیشن کے بعد ماہرین نے میڈیکل افسر کے سوالوں کے جواب دیے۔
چھٹے سیشن میں پروفیسر تبسم شہاب نے ڈسٹرکٹ ارلی انٹرو نشن سنٹر- سنٹر آف ایکسیلینس کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد سماج کے کمزور طبقات کو طبی امداد فراہم کرنا ہے۔
اکیڈمک سیشن کے بعد ٹریننگ کوآرڈینیٹر محمد احمد نے نومولود بچوں میں طبی نقائص کے سلسلے میں بلاک سطح پر بیداری کی ضرورت پر زور دیا۔ آخر میں محمد انور صدیقی نے شکریہ کے کلمات ادا کیا۔