علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کی میڈیکل اٹینڈنس اسکیم (ایم اے ایس) جہاں یونیورسٹی ملازمین، ان کے کنبوں اور سبکدوش ملازمین کی صحت کی نگہداشت اور علاج کیا جاتا ہے جہاں روزانہ تقریباً 300 مریض آتے ہیں۔ ملازمین کے علاج اور بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لئے ہی نئی عمارت کا افتتاح کیا گیا ہے۔
وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے مزید کہا اس سے ایم اے ایس کا کام بہتر ہوگا جو موجودہ اور سبکدوش ملازمین اور ان پر منحصر اہل خانہ کی طبی ضروریات کو پورا کرتی ہے۔ وائس چانسلر نے تین منزلہ نئی عمارت کا معائنہ کیا اور عملے کو لگن کے ساتھ کام کرنے کی ترغیب دی۔
پروفیسر حماد عثمانی، ڈائریکٹر ایم اے ایس نے اس موقع پر کہا کہ یہ ایم اے ایس کے مستفیدین کے لئے پہلی مخصوص عمارت ہے جس میں خود کا ریکارڈ سسٹم اور پبلک ایڈریس سسٹم کے ساتھ تمام جدید سہولیات ہوں گی۔ بزرگ اور جسمانی طور سے معذور ایم اے ایس مستفیدین کے لئے خاص سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ ان کے لئے لفٹ لگائی گئی ہے، ریمپ کا بندوبست کیا گیا ہے اور ایک ریسٹ روم بھی فراہم کیا گیا ہے۔
اس عمارت میں بیک وقت زیادہ لوگوں کو ایڈجسٹ کرنے کی گنجائش موجود ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایم اے ایس میں روزانہ تقریباً تین سو مریض آتے ہیں۔چ
مزید پڑھیں: علیگڑھ کا نام ہری گڑھ کبھی نہیں رہا: پروفیسر عرفان حبیب
اس نئی عمارت میں ادویات کے لئے ایک اسٹور ہے جس میں زیادہ ادویات ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہے اور میٹنگ کے لئے یا طبی و نیم طبی عملے کی ٹریننگ کے لئے ایک اکیڈمک ہال بھی موجود ہے۔
اس موقع پر ڈاکٹر حمیدہ طارق، رجسٹرار عبدالحمید (آئی پی ایس) پروفیسر ایس ایم جاوید اختر، پروفیسر فریدی، ڈاکٹر ایم سلمان شاہ وغیرہ موجود رہے۔