ETV Bharat / city

سرسید ہاؤس کے دونوں کنویں تاریخی اہمیت کے حامل

author img

By

Published : Feb 22, 2021, 2:24 PM IST

سر سید احمد خاں کے صاحبزادے جسٹس سید محمود نے 1876 میں ایک مکان 13.7 ایکڑ کا خرید کر اپنے والد سرسید احمد خان کو دیا تھا، جو اس وقت سرسید ہاؤس کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس میں دو کنویں بھی موجود تھے۔

Both wells of Sir Syed House are of historical significance
سرسید ہاؤس کے دونوں کنویں تاریخی اہمیت کے حامل

ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں واقع عالمی شہرت یافتہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں موجود سرسید ہاؤس کے دونوں کنویں بہت تاریخی اہمیت کے حامل ہیں۔

سرسید اکیڈمی کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد شاہد نے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ 1876 میں سرسید احمد خان بنارس سے تبادلہ ہو کر علیگڑھ تشریف لائے تو یہ مکان خرید کر جسٹس سید محمود نے دیا تھا۔ اس کے بعد سر سید احمد خاں 1898 تک اسی مکان میں رہے اس مکان کا کیمپس 13.7 ایکڑ کا ہے۔

ویڈیو

ڈاکٹر محمد شاہد نے مزید بتایا کہ سرسید کے زمانے میں اس مکان میں بہت سے باغات بھی تھے۔ یہاں اس زمانے میں ایک کرکٹ کا میدان اور ٹینس کا میدان بھی تھا، تو ان سارے باغات کو پانی دینے کے لیے اس کیمپس کے اندر دو کنویں بنائے گئے تھے، جو اس زمانے سے ہی ہیں۔ ایک مشرق کی جانب اور دوسرا مغرب کی جانب۔ یہ دونوں کنویں تقریبا ایک سی حیثیت رکھتےں ہیں اور جو مشرق کی جانب کنواں موجود ہے اس کے برابر میں کرکٹ میدان ہوتا تھا اور ٹینس کورٹ ہوتا تھا۔ اس کے چاروں طرف پکی نالیاں بنی ہوئی تھی جس سے پانی میدانوں میں جاتا تھا۔

Both wells of Sir Syed House are of historical significance
سرسید ہاؤس کے دونوں کنویں تاریخی اہمیت کے حامل

ڈاکٹر محمد شاہد نے مزید بتایا کہ ایک کتاب میں ملتا ہے کہ اس زمانے میں پولی اور بیلوں کے ذریعے کنویں سے پانی نکالا جاتا تھا جب بیل چلتے تھے تو پانی کنویں سے نکل کر نالیوں کے ذریعے میدانوں میں جاتا تھا۔ اس زمانے میں پانی کا ذریعہ صرف کنواں ہوتا تھا تو یہ دونوں کنویں بہت تاریخی اہمیت کے حامل ہیں۔ کیوںکہ ان کی نشانیاں یہاں موجود ہیں جو ہمیں یاد دلاتی ہیں کہ کس طرح سر سید احمد خان کے زمانے میں کنویں سے پانی کا استعمال کیا جاتا رہا ہوگا۔

Both wells of Sir Syed House are of historical significance
سرسید ہاؤس کے دونوں کنویں تاریخی اہمیت کے حامل

محمد ڈاکٹر شاہد نے مزید بتایا کہ ایک جگہ اس بات کا ذکر بھی ہے کہ ایک تیسرا کنواں بھی سرسید کے زمانے میں بنا تھا، جہاں آج قرانک سینٹر ہے، اس کے پیچھے چھوٹے سے کنویں کی نشانی ملتی ہے جو بعد میں بنا تھا جو اب ختم ہو چکا ہے۔

ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں واقع عالمی شہرت یافتہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں موجود سرسید ہاؤس کے دونوں کنویں بہت تاریخی اہمیت کے حامل ہیں۔

سرسید اکیڈمی کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد شاہد نے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ 1876 میں سرسید احمد خان بنارس سے تبادلہ ہو کر علیگڑھ تشریف لائے تو یہ مکان خرید کر جسٹس سید محمود نے دیا تھا۔ اس کے بعد سر سید احمد خاں 1898 تک اسی مکان میں رہے اس مکان کا کیمپس 13.7 ایکڑ کا ہے۔

ویڈیو

ڈاکٹر محمد شاہد نے مزید بتایا کہ سرسید کے زمانے میں اس مکان میں بہت سے باغات بھی تھے۔ یہاں اس زمانے میں ایک کرکٹ کا میدان اور ٹینس کا میدان بھی تھا، تو ان سارے باغات کو پانی دینے کے لیے اس کیمپس کے اندر دو کنویں بنائے گئے تھے، جو اس زمانے سے ہی ہیں۔ ایک مشرق کی جانب اور دوسرا مغرب کی جانب۔ یہ دونوں کنویں تقریبا ایک سی حیثیت رکھتےں ہیں اور جو مشرق کی جانب کنواں موجود ہے اس کے برابر میں کرکٹ میدان ہوتا تھا اور ٹینس کورٹ ہوتا تھا۔ اس کے چاروں طرف پکی نالیاں بنی ہوئی تھی جس سے پانی میدانوں میں جاتا تھا۔

Both wells of Sir Syed House are of historical significance
سرسید ہاؤس کے دونوں کنویں تاریخی اہمیت کے حامل

ڈاکٹر محمد شاہد نے مزید بتایا کہ ایک کتاب میں ملتا ہے کہ اس زمانے میں پولی اور بیلوں کے ذریعے کنویں سے پانی نکالا جاتا تھا جب بیل چلتے تھے تو پانی کنویں سے نکل کر نالیوں کے ذریعے میدانوں میں جاتا تھا۔ اس زمانے میں پانی کا ذریعہ صرف کنواں ہوتا تھا تو یہ دونوں کنویں بہت تاریخی اہمیت کے حامل ہیں۔ کیوںکہ ان کی نشانیاں یہاں موجود ہیں جو ہمیں یاد دلاتی ہیں کہ کس طرح سر سید احمد خان کے زمانے میں کنویں سے پانی کا استعمال کیا جاتا رہا ہوگا۔

Both wells of Sir Syed House are of historical significance
سرسید ہاؤس کے دونوں کنویں تاریخی اہمیت کے حامل

محمد ڈاکٹر شاہد نے مزید بتایا کہ ایک جگہ اس بات کا ذکر بھی ہے کہ ایک تیسرا کنواں بھی سرسید کے زمانے میں بنا تھا، جہاں آج قرانک سینٹر ہے، اس کے پیچھے چھوٹے سے کنویں کی نشانی ملتی ہے جو بعد میں بنا تھا جو اب ختم ہو چکا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.