عالمی یوم سماعت کے موقع پر اے ایم یو کے جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج کے ای این ٹی شعبہ کی جانب سے بیداری کیمپ کا انعقاد کیا گیا۔ اس میں قوت سماعت سے محروم بچوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
اس دوران 60 ایسے لوگوں کی شناخت کی گئی جن کی سننے کی صلاحیت کمزور تھی یا قوت سماعت سے بالکل محروم تھے۔ اس کے علاوہ سات بچوں کا طبی معائنہ کیا گیا جن کی ماضی میں کوچلیئر پیونرکاری (cochlear Implant) ہو چکی ہے۔
اس موقع پر صدر شعبہ پروفیسر کملیش چند نے سماعت سے محرومی کے اسباب پر روشنی ڈالتے ہوئے مریضوں اور ان کے تیمارداروں کو علاج کے طریقوں کے بارے میں تفصیلات فراہم کی۔
احتیاتی تدابیر کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر ایس سی شرما نے کہا کہ جن افراد کے بارے میں شبہ ہو کہ ان کی سننے کی صلاحیت کمزور ہو رہی ہے ان کا فوری طور طبی معائنہ کرانا چاہیے۔
ڈاکٹر آفتاب احمد نے بچوں میں سننے اور بولنے کی صلاحیت کی نشوونما پر نظر رکھنے پر زور دیا۔ جبکہ ڈاکٹر مہتاب عالم نے ایسی مختلف سرکاری اور نجی ایجنسیوں اور غیر سرکاری تنظیموں کے بارے میں بتایا جو سماج کے کمزور طبقات کے لوگوں کے علاج میں مالی مدد فراہم کرتے ہیں۔