ریاست اترپردیش کے معروف تعلیمی ادارہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ڈاکٹر ذاکر حسین کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے دو طالب علموں نے کووڈ-19 سے متعلق ایک ڈیزائن آئیڈیا کے قومی مقابلے میں شرکت کر اول انعام حاصل کیا۔
'ڈیئر ٹو کمپیٹ' کے زیر اہتمام منعقد اس مقابلے کا مقصد نوجوان ذہنوں کی اختراعی صلاحیتوں کی مدد سے کووڈ-19 پر قابو پانے میں تکنالوجی کو بہتر طریقے سے استعمال کرنا تھا۔
اس مقابلے میں اے ایم یو کے دو طلباء محمد آصف ضمیر (ٹیم لیڈر) اور دانش خاں نے کمپیوٹر انجینئرنگ شعبہ کے سربراہ پروفیسر ایم سروش عمر کی رہنمائی میں'ڈی کووڈ تھون' مقابلے میں حصہ لیتے ہوئے مریضوں کی دور سے نگرانی اور کووڈ 19 کی پیش گوئی کے لیے حاصل ہونے والے ڈیٹا پر 'ڈیپ لرننگ کا اطلاق'اور اپنا ڈیزائن آئیڈیا پیش کیا۔
ڈی ٹو سی کے زیر اہتمام منعقدہ اس مقابلے میں ملک بھر سے 792 افراد نے حصہ لیا جس میں اے ایم یو کے مذکورہ دونوں طلبا کے ڈیزائن آئیڈیا کو سب سے عمدہ قرار دیا گیا۔
انہیں بطور انعام 30 ہزار روپے دیے جائیں گے اور ان کی اختراع پر انہیں حقوق املاک دانش بھی حاصل ہوں گے۔ مقابلے میں سب سے بہترین 15 انٹریز کو منتظمین حکومت کے سپرد کریں گے۔
مذکورہ ڈیزائن آئیڈیا کا مقصد کورونا وائرس مشتبہ مریضوں کو ان کے جائے قیام تک محدود رکھنا ہے تاکہ وائرس دوسروں تک نہ پہنچ نہ پائے۔
آصف ضمیر نے بتایا کہ ہم نے ایک ایسا سسٹم کا تصور پیش کیا ہے جس میں مختلف سینسرز ہوں گے اور اسے مریض کو پہنایا دیا جائے گا۔ اس سے مریضوں کی دور سے ہی نگرانی کی جا سکے گی اور جو ڈیٹا موصول ہوگا اس پر ڈیپ لرننگ کا استعمال کرکے کووڈ-19 کی تعدی کا پتہ لگایا جا سکے گا۔