ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں واقع معروف ادارہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے طالب علم فرحان زبیری کو گیارہ مقدمات میں سے دس میں ضمانت مل گئی ہے ان کی جلد رہائی کے امکانات ہیں۔
علی گڑح مسلم یونیورسٹی کے احاطے میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہوئے احتجاجی مظاہرے کے دوران فرحان زبیری کے خلاف تھانہ سول لائن میں 11 مقدمات درج کیے گئے تھے جس کے بعد پولیس نے 29 مئی کو فرحان کو حراست میں لے کر جیل بھیج دیا تھا۔
فرحان زبیری کو ان 11 مقدمات میں سے دس میں ضمانت مل چکی ہے اب جلد رہا ہو سکتے ہیں۔
فرحان زبیری کے وکیل عرفان غازی نے ای ٹی وی کو بتایا کہ 'فرحان زبیری علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا طالب علم ہے، علی گڑھ انتظامیہ نے فرحان پر 11 مقدمات درج کیے ہیں، جبکہ وہ ایک طالب علم ہونے کے علاوہ طلباء اور تعلیمی سرگرمیوں میں سرگرم رہتا تھا، طلبا یونین کا کیبینیٹ ممبر بھی رہا ہے۔
عرفان غازی نے مزید بتایا کہ 'صرف شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جو احتجاج چل رہا تھا اس میں اس نے حصہ لیا تھا وہ کسی مجرمانہ سرگرمی میں شامل نہیں تھا۔
انہوں نے علی گڑھ انتظامیہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اتر پردیش حکومت کے کہنے پر علی گڑھ انتظامیہ نے فرحان کے خلاف 11 مقدمات درج کیے اور اسے جیل بھیج دیا، لیکن اب فرحان کو 10 مقدمات میں علیگڑھ سیشن کورٹ سے ضمانت مل چکی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ صرف ایک کیس بچا ہے گیارہواں جو ابھی زیر التواء ہے۔ ہمیں امید ہے کہ انشاءاللہ وہ بہت جلد ہمارے بیچ ہوگا اور جیل سے رہا ہو جائے گا۔