پروفیسر شعیب ظہیر کے انتقال پر علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پروفیسر شعیب ظہیر ایک سنجیدہ لائق ڈاکٹر و محقق تھے۔ ان کی وفات سے ہم نے ایک عمدہ ڈاکٹر اور مقبول استاد کھو دیا۔ ان کا انتقال میرا ذاتی خسارہ ہے۔ ہم سب ان کے اور ان کے کنبہ کے لیے دعا گو ہیں۔
پروفیسر راکیش بھارگو (ڈین) فیکلٹی آف میڈیسن نے کہا کہ "پروفیسر شعیب ظہیر اپنے مریضوں پر بھرپور توجہ دیتے تھے اور ان کا خیال رکھتے تھے۔ وہ اپنے ساتھی اساتذہ اور طلبا کے بھی بہت قریب تھے۔''
جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج کے پرنسپل و سی ایم ایس پروفیسر شاہد علی صدیقی نے کہا کہ "نوجوان اساتذہ اور طلبا نے پروفیسر شعیب ظہیر کی رہنمائی میں بہت کچھ سیکھا اور ان سے بھرپور استفادہ کیا۔ انکی کمی ہمیشہ محسوس کی جائے گی۔''
پروفیسر شعیب ظہیر جے این میڈیکل کالج میں بطور لیکچرار 1992 میں وابستہ ہوئے اور آگے چل کر اسسٹنٹ پروفیسر اور پروفیسر بنے۔ اس سے قبل انہوں نے 1988 میں ایم بی بی ایس اور 1991 میں ایم ڈی کیا تھا۔''
پروفیسر شعیب ظہیر نے معیاری رسائل میں اپنے اختصاص کے موضوعات پر مضامین لکھے اور طبی کانفرنسوں میں شرکت کی۔ پروفیسر شعیب ظہیر نے جے این میڈیکل کالج کے علاوہ کنگ خالد یونیورسٹی، سعودی عربیہ اور دیوان آف رائل کوٹ مسقط میں بھی اپنی خدمات انجام دی۔