آر اے ایف کا الزام ہے کہ احتجاجی مظاہرے میں طلبہ نے آر اے ایف کی گاڑیوں اور جوانوں کو نشانہ بنایا جس میں آر اے ایف کے جوان بھی زخمی ہوئے۔
سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ میں دس ہزار طلبا پر ایف آئی آر درج کرنے سے متعلق علی گڑھ انتظامیہ بیان دینے سے بچتا نظر آیا۔
واضح رہے کہ 15 دسمبر کی شب کو احتجاجی مظاہرے کے بعد تشدد میں اے ایم یو کے 40 سے زائد طلبہ زخمی ہوئے۔ جس میں دو طلبا کے ہاتھ شدید زخمی ہوئے جبکہ ایک طالب علم کا علاج کے دوران ہاتھ بھی کاٹنا پڑا۔