علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (Aligarh Muslim University) سے تعلیم و تربیت حاصل کرنے کے بعد طلبہ مختلف ممالک میں اے ایم یو اولڈ بوائز ایسوسی ایشن (AMU Old Boys Association) کے ساتھ مختلف تنظیم بھی چلاتے ہیں، جس کے ذریعے ضرورت مند طلبہ، مریض، غریب اور کینسر کے مریضوں کو مالی امداد فراہم کرتے رہتے ہیں۔ ایسی ہی ایک تنظیم امریکہ میں "علیگس کیئر" Aligs Care کے نام سے ہے جس نے حال ہی میں علی گڑھ میں کینسر کے مریضوں کو مالی امداد (Financial aid to cancer patients in Aligarh) فراہم کی ہے۔
2018 میں منہ کے کینسر کی تشخیص ہونے کے بعد 38 سالہ سراج نے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج (جی این ایم سی)، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) سے علاج کرایا۔ مہلک بیماری کے خلاف جنگ جیتنے کے بعد سراج شدید مالی دشواری میں پڑ گئے، ایسے وقت میں ہیوسٹن، امریکہ میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبائے قدیم کے ذریعے چلائی جانے والی فلاحی تنظیم علیگس کیئر نے سراج کی مدد کی۔ یہ تنظیم کینسر کے مریضوں کو مدد فراہم کرتی ہے۔
تنظیم نے سراج کے لیے ایک جنرل اسٹور قائم کرنے میں مدد کی، جس سے وہ چھ افراد پر مشتمل کنبے کی کفالت کرتا ہے۔ سراج کی کہانی ایسی بے شمار کہانیوں میں سے ایک ہے جنہیں علیگس کیئر نے مالی بحران سے نکالا ہے۔
اسی طرح رئیسہ نامی خاتون کو اپنے کینسر میں مبتلا شوہر سے محروم ہونے کے بعد کنبے کی کفالت کے لیے ایک جنرل اسٹور فراہم کیا گیا۔ علیگس کیئر نے کینسر کے مریضہ کی بیٹی کی شادی کے لیے زیورات بھی فراہم کیے ہیں اور اس کے ساتھ اس کے کنبے کو روزی روٹی کے لیے جنرل اسٹور شروع کرنے میں بھی مدد کی ہے۔
جواہر لال نہرو میڈیکل کالج میں حال ہی میں منعقدہ ایک تقریب میں علیگس کیئر کے عہدیداروں اور رضاکاروں نے کینسر کے 40 سے زائد مریضوں کو موسم سرما میں کمبل، اونی شال، ماسک، ہینڈ سینیٹائزر اور حفظان صحت کی کٹس فراہم کیں۔ کینسر سے فوت ہونے والے مریضوں کے لواحقین کے چھوٹے کاروبار کے قیام اور بچوں کی تعلیمی مدد کے لیے مالی امداد دی گئی۔
پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے پروفیسر محمد اکرم (چیئرمین، شعبہ ریڈیوتھراپی) نے کہا "یہ خوشی کی بات ہے کہ کینسر سے متاثرہ بہت سے کنبوں کو ایسے وقت میں علیگس کیئر کی جانب سے بھرپور مدد مل رہی ہے کینسر کے علاج کا خرچ بہت بڑھ گیا ہے جس سے ہزاروں کنبے متاثر ہو رہے ہیں۔"
یہ بھی پڑھیں: AMU Got Second Place in Energy Conservation: اے ایم یو کو توانائی کے تحفظ میں دوسرا مقام
اے ایم یو کی سابق طالبہ ڈاکٹر ثمینہ سلیم (صدر، علیگس کیئر اور فیکلٹی ممبر یونیورسٹی آف ہیوسٹن ٹیکساس امریکہ) نے کہا" ہم علیگس کیئر کے لوگ جے این ایم سی کا ایک معاون بننا چاہتے ہیں کیونکہ اومیکرون کیس لگاتار بڈھ رہے ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ اس سے ہم بھارت میں اے ایم یو کی بنیادی اقدار کو فروغ دے سکیں گے۔
علیگس کیئر کے عہدیداروں اور رضاکاروں نے ماسک اور حفظان صحت کی تقسیم کرنے کے علاوہ کینسر کے مریضوں اور دیگر بیماریوں میں مبتلا افراد کو کووڈ کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ضروری احتیاطی تدابیر کی تربیت دی۔
اپریل 2021 میں، امریکہ میں مقیم اے ایم یو کے طلبائے قدیم سے عطیات جمع کرکے علیگس کیئر نے جے این ایم سی میں نصب وینٹیلیٹر کی خریداری کے لیے فنڈز فراہم کیے تھے۔