آزادی کا امرت مہوتسو کے تحت علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں بڑے پیمانہ پر شجرکاری کی گئی۔ اے ایم یو کیمپس میں خاصی تعداد میں مختلف قسم کے پودے اور درخت موجود ہیں جن میں سے کچھ درخت تو بہت اہم اور تاریخی ہیں۔
پروفیسر نثار احمد (ڈین، فیکلٹی آف سوشل سائنسز) اور صدر شعبہ پروفیسر محمد عبدالسلام نے ڈین آفس کے لان اور شعبہ کے احاطے میں مختلف قسم کے پودے لگائے۔ یام، اسیائڈر پلانٹ، اراکیریاس، اسنیک پلانٹ وغیرہ کے ساتھ ہی پھلوں والے پودے جیسے کہ امرود، چیکو، موسمی، لیموں بھی اس موقع پر لگائے گئے۔
پروفیسر عبدالسلام نے مہمانوں اور دیگر حاضرین کا خیرمقدم کیا انہوں نے شجر کاری کے فوائد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ صنعتکاری کے دور میں اس کی اہمیت اور زیادہ ہیں۔ انہوں نے ماحولیات کے تحفظ اور اسے عوامی مہم بنانے پر زور دیا اور حاضرین سے کہا کہ وہ اپنے گھروں میں بھی پودے لگائیں۔ انہوں نے شجرکاری کے لئے مطلوبہ پودے فراہم کرنے کے لئے اے ایم یو لینڈ اینڈ گارڈن شعبہ کا بطور خاص شکریہ ادا کیا۔
یہ بھی پڑھیں:علی گڑھ: حدود کے تحت مضمون نویسی مقابلہ صرف انگریزی میں: اے ایم یو پی آر او
پروفیسر ذکی انور صدیقی (ایم آئی سی، لینڈ اینڈ گارڈن) نے کہا کہ درخت، قدرتی آب و ہوا کا نظام برقرار رکھنے اور آنے والی نسلوں کے خاطر صحت مند کرہ ارض کے لئے ضروری ہے۔'آزادی کا امرت مہوتسو' کے تحت شعبہ اقتصادیات کی جانب سے مضمون نویسی، سلوگن رائٹنگ، پوسٹر سازی اور حب الوطنی کے نغمے گانے کا مقابلہ بھی منعقد کیا جارہا ہے۔
آرگنائزنگ کمیٹی کے اراکین ڈاکٹر شاہینہ پروین، ڈاکٹر عبدالعزیز اور ڈاکٹر شیریں رئیس نے بھی شرجرکاری اور ماحولیات کے تحفظ پر زور دیا۔ درخت آلودگی کو روکتے ہیں اور آلودگی کے مہلک اثرات کو کم کرنے کے لئے بھی درخت ضروری ہیں، اس لیے زیادہ سے زیادہ پودے لگانا چاہئے اور انہیں تحفظ بھی فراہم کرنا چاہئے۔