ٹیوبرکلوسس (ٹی بی) ایک ایسی بیماری ہے، جس کو آج بھی لوگ چھپاتے ہیں، جبکہ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ٹی بی جیسی بیماری کو چھپانا نہیں چاہئے جبکہ علاج کے لئے حکومت نے مختلف اسکیمیں چلائی ہوئی ہیں جس کے تحت نہ صرف ٹی بی کے مریض کا مفت علاج کیا جاتا ہے بلکہ پانچ سو روپے ماہانہ بھی انہیں غذا کے لیے دئے جاتے ہیں۔
'دنیا کے 25 فیصد ٹی بی کے مریض بھارت میں'
عالمی یوم ٹیوبرکلوسس پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو)، جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج کے پروفیسر زبیر احمد نے بتایا کہ' دنیا کے 25 فیصد ٹی بی کے مریض بھارت میں ہیں، بھارت میں ٹی بی کے مریضوں کی تعداد میں دن بہ دن اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔
'دنیا کے 25 فیصد ٹی بی کے مریض بھارت میں'
ٹیوبرکلوسس (ٹی بی) ایک ایسی بیماری ہے، جس کو آج بھی لوگ چھپاتے ہیں، جبکہ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ٹی بی جیسی بیماری کو چھپانا نہیں چاہئے جبکہ علاج کے لئے حکومت نے مختلف اسکیمیں چلائی ہوئی ہیں جس کے تحت نہ صرف ٹی بی کے مریض کا مفت علاج کیا جاتا ہے بلکہ پانچ سو روپے ماہانہ بھی انہیں غذا کے لیے دئے جاتے ہیں۔
عالمی یوم ٹیوبرکلاسس (ٹی بی) کے موقع پر منعقدہ سی ایم ای/ این ٹی ای پی (نیشنل ٹیوبرکلوسس ایریکیشن پروگرام) کے اورگنائزیشن چیئرمین پروفیسر زبیر احمد نے بتایا کہ' آج عالمی یوم ٹیوبرکلاسز ہے، آج ہی کے دن 24 مارچ 1982 کو ایک سائنٹسٹ رابرٹ کوک نے جس سے ٹی بی ہوتا ہے اس کا مثبت ایجنٹ دریافت کیا تھا اسی کی دستیابی پر عالمی یوم ٹیوبر کلاسز منایا جاتا ہے۔ جس کا مقصد لوگوں میں ٹی بی کے تئیں بیداری پیدا کرنا ہے، ساتھ ہی اس موقع پر یہ عہد کیا جائے کہ ٹی بی کو بھارت ہی نہیں بلکہ دنیا سے مٹانا ہے۔
پروفیسر زبیر احمد نے مزید بتایا کہ' دنیا کے جتنے ٹی بی کے مریض ہیں اس کے 25 فیصد بھارت میں موجود ہیں۔ اسی ضمن میں وزیر اعظم نے یہ پروگرام بنایا ہے کہ 2025 تک اس مرض پر قابو پانے کے لئے پوری کوشش کی جائے۔ جب کہ ڈبلیو ایچ او نے جو پروگرام دیا ہے اس میں 2030-2035 تک ٹی بی پر قابو پانے کی کوشش ہے۔ٹی بی سے بیداری کیلئے ایک این ٹی آئی پی (نیشنل ٹیوبر کلاسز ایریڈیکشن پروگرام) چلایا ہے، جس کے تحت ٹی بی کا علاج اور سبھی جانچ مفت کی جارہی ہے۔ جن مریضوں کو حساس ٹی بی ہے تو ان کو ماہانہ 500 دیئے جاتے ہیں تاکہ وہ اپنی دوا لے سکیں، پورے 6 ماہ تک پانچ سو روپے دیئے جاتے ہیں اور جو کچی آبادی والے علاقے ہیں وہاں زیادہ ٹی بی کے مریض ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے علاقے کے مریضوں کو پانچ سو سے زیادہ روپے دیے جاتے ہیں۔
عالمی یوم ٹیوبرکلاسس (ٹی بی) کے موقع پر منعقدہ سی ایم ای/ این ٹی ای پی (نیشنل ٹیوبرکلوسس ایریکیشن پروگرام) کے اورگنائزیشن چیئرمین پروفیسر زبیر احمد نے بتایا کہ' آج عالمی یوم ٹیوبرکلاسز ہے، آج ہی کے دن 24 مارچ 1982 کو ایک سائنٹسٹ رابرٹ کوک نے جس سے ٹی بی ہوتا ہے اس کا مثبت ایجنٹ دریافت کیا تھا اسی کی دستیابی پر عالمی یوم ٹیوبر کلاسز منایا جاتا ہے۔ جس کا مقصد لوگوں میں ٹی بی کے تئیں بیداری پیدا کرنا ہے، ساتھ ہی اس موقع پر یہ عہد کیا جائے کہ ٹی بی کو بھارت ہی نہیں بلکہ دنیا سے مٹانا ہے۔
پروفیسر زبیر احمد نے مزید بتایا کہ' دنیا کے جتنے ٹی بی کے مریض ہیں اس کے 25 فیصد بھارت میں موجود ہیں۔ اسی ضمن میں وزیر اعظم نے یہ پروگرام بنایا ہے کہ 2025 تک اس مرض پر قابو پانے کے لئے پوری کوشش کی جائے۔ جب کہ ڈبلیو ایچ او نے جو پروگرام دیا ہے اس میں 2030-2035 تک ٹی بی پر قابو پانے کی کوشش ہے۔ٹی بی سے بیداری کیلئے ایک این ٹی آئی پی (نیشنل ٹیوبر کلاسز ایریڈیکشن پروگرام) چلایا ہے، جس کے تحت ٹی بی کا علاج اور سبھی جانچ مفت کی جارہی ہے۔ جن مریضوں کو حساس ٹی بی ہے تو ان کو ماہانہ 500 دیئے جاتے ہیں تاکہ وہ اپنی دوا لے سکیں، پورے 6 ماہ تک پانچ سو روپے دیئے جاتے ہیں اور جو کچی آبادی والے علاقے ہیں وہاں زیادہ ٹی بی کے مریض ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے علاقے کے مریضوں کو پانچ سو سے زیادہ روپے دیے جاتے ہیں۔