ریاست راجستھان کے اجمیر میں خواجہ غریب نواز کی درگاہ کا داخلی انتظامات دیکھنے والی درگاہ کمیٹی پر بدعنوانی کا دوسرا کیس اے سی بی میں تحریری شکل میں درج کرایا گیا ہے۔
مرکزی حکومت کی جانب سے تشکیل شدہ درگاہ کمیٹی اقلیتیوں کی مرکزی وزارت کے تحت کام انجام دیتی ہے۔ 28 جون کو درگاہ علاقے کے کونسلر محمد شاکر نے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اجمیر اے سی بی (اینٹی کرپشن بیورو) کے دفتر کو تحریری شکایت دی، جس میں الزام لگایا گیا ہے کی میونسپل کارپوریشن اور درگاہ کمیٹی کی سازش سے درگاہ کے نزدیک 16 کھمبا علاقے میں پانچ دکانیں تعمیر کی جا رہی ہے۔
اے سی بی (اینٹی کرپشن بیورو) سپرنٹنڈنٹ کو بتایا گیا کی درگاہ کمیٹی 16 کھمبا علاقے میں عوامی بیت الخلا کی تعمیر کے منصوبے کو میونسپل کارپوریشن نے منظور کیا تھا اور منظور شدہ نقشے کے مطابق گراؤنڈ فلور پر ایک ویٹنگ ہال اور پہلی منزل پر بیت الخلاء تعمیر کرنا تھا لیکن گراؤنڈ فلور پر پانچ دوکانوں کے شٹر لگوا دیے گئے ہیں، جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کی بیت الخلاء کی آڑ میں دکان تعمیر کی جا رہی ہے۔
کونسلر محمد شاکر نے اے سی بی کو بتایا کی جب انھوں نے میونسپل کارپوریشن کمشنر خوشحال یادو سے شکایت کی تو انہوں نے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا، اس پر میونسیپل کارپوریشن کے ڈپٹی کمشنر نے بھی 12 اپریل کو درگاہ کمیٹی کے نام سے ایک نوٹس بھی جاری کیا۔
یہ بھی پڑھیں: خواجہ کا دربار کھلا، لیکن عقیدت مند ناراض کیوں؟
اس نوٹس میں میونسپل کارپوریشن نے خود اعتراف کیا ہے کہ گراؤنڈ فلور کو ویٹنگ ہال کی حیثیت سے منظور کیا گیا ہے لیکن موقع پر غیرقانونی تعمیرات دکھائی دے رہی ہے جس کو روکنے کی ہدایت دی گئی تھی باوجود اس کے اب تک کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔
کونسلر شاکر نے مطالبہ کیا ہے کہ میونسپل کارپوریشن اور درگاہ کمیٹی کے دستاویزات ضبط کرکے اعلیٰ سطحی تحقیقات کی جائے۔ اس سے قبل بھی ایک کیس درگاہ کمیٹی کے خلاف اے سی بی میں بذریعہ خادم سید عبدالباری چشتی نے درج کروایا تھا۔ ایسے میں اب کمیٹی کے خلاف یہ دوسرا کیس ہے جو اے سی بی میں پہنچا ہے۔