اطلاعات کے مطابق جن 42 افراد کو باہر نکالا گیا ہے ان میں سے تمام افراد عرس میں شامل ہونے یہاں آئے تھے، وہیں ان میں ایک بنگلہ دیشی نوجوان شہری بھی شامل ہے، جس کے ویزا کی میعاد ختم ہو چکی ہے۔
پولیس ان سبھی افراد کو پیدل راستے کے ذریعے اندر کوٹ لے کر پہنچی اور ضلع انتظامیہ کو اس بابت مطلع کیا، جس کے بعد انتظامیہ نے سبھی کو بڑباو میں واقع اسپتال میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، اس دوران طبی محکمہ کی ٹیم نے بھی ان تمام افراد کی اسکریننگ شروع کردی ہے۔
بتا دیں کہ پولیس کو ملے تمام لوگوں میں سب سے زیادہ لوگ قلندر ہیں جو خواجہ غریب نواز کے عرس میں شامل ہونے اجمیر آئے تھے، سرواڑ میں خواجہ فخرالدین چشتی کے عرس میں شامل ہونے کے بعد انہیں گھر جانا تھا، لیکن لاک ڈاؤن کے نفاذ کے بعد تاراگڑھ پہاڑی میں تاکا سید کی درگاہ میں واقع ہیپی ویلی کی جانب کوچ کر گئے، اور وہیں پناہ گزین ہو گئے۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ کنور راشٹردیپ نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے دوران اور بھی بہت سے لوگ اجمیر پہنچے تھے جو لاک ڈاؤن کے اجمیر کے مختلف علاقے میں قیامپذیر ہیں۔
تقریبا تین سے چار ہزار زائرین ایسے ہیں جو ابھی اجمیر میں ہی ہیں،کیونکہ ملک گیر لاک ڈاون کی وجہ سے ان کے پاس سفری سہولیات نہیں ہیں، تا ہم انہوں نے مزید بتایا کہ پولیس کے پاس ان تمام افراد کی کی جانکاری موجود ہے۔