یہ معاملہ ایسے وقت کے سامنے نے آیا ہے جب گجرات حکومت ہائیکورٹ کے ذریعے ریاست میں خصوصی طور سے احمدآباد کے سول ہسپتال میں کورونا وائرس کے خراب ہینڈلنگ اور بد انتظامی کے الزامات کا سامنا کر رہی ہے۔
حکومت نے عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے پر جلد سماعت کرے۔ گجرات ہائی کورٹ نے انتباہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ سول ہسپتال کے سپریٹنڈنٹ اور گجرات کے محکمہ صحت کے دیگر عہدیداروں کا سول ہسپتال میں ہم ایک دن صبح اچانک سے معائنہ کرنے پہنچ سکتے ہیں، جس کے لئے ہسپتال کو تیار رہنا ہوگا۔ اس سے احمدآباد کے سول ہسپتال میں کے کام سے متعلق تمام تنازعات کا حل نکلے گا۔
دوسری طرف حکومت نے کہا ہے کہ عدالت کو احمدآباد سیول ہسپتال کے رہائشی ڈاکٹرز کے لکھے ہوئے گمنام خط کی طرف دھیان نہیں دینا چاہیے جس میں ہسپتال کی بد انتظامی اوران کے خراب کام کے حالات کو بے نقاب کیا گیا ہے۔
حکومت کا مؤقف تھا کہ سول ہسپتال میں بدانتظامی کو بہتر بنانے کے لیے بہت سے اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور صورتحال خراب نہیں ہے جیسا کہ گمنام خط میں مذکور ہے۔
اس پر عدالت نے حکومت کی درخواست کے بعد کہا کہ اس سے یہ معاملہ یہاں ختم نہیں ہوگا عدالت کو سول ہسپتال سے متعلق ریاستی حکومت کو کوئی حتمی سند دینے میں ابھی بہت جلد بازی ہوگی۔ عدالت نے حکومت کو یہ ہدایت بھی دی ہے کہ وہ رہائشی ڈاکٹرز کے لکھے ہوئے گمنام خط کو دیکھنے کے لیے کمیٹی تشکیل دے اور اسے سیدھے طور پر بکواس ماننے کی بجائے اس حقیقت کو معلوم کریں۔