شمس الرحمن فاروقی سے متعلق اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے ریاست گجرات کے اردو ادیب غلام محمد انصاری نے کہا کہ شمس الرحمن فاروقی کے انتقال سے اردو ادب میں کبھی نہ پر ہونے والا خلا پیدا ہوا ہے۔
انہوں نے شمش الرحمن فاروقی کی اردو تنقید پر بات کرتے ہوئے کہا: ’’تنقید کے حوالے سے اردو ادب میں کئی نقاد موجود ہیں، تاہم فاروقی صاحب کا اس صنف میں کوئی ثانی نہیں۔‘‘
انصاری نے مزید کہا کہ شمس الرحمن فاروقی نے اردو کی ہمہ جہت خدمت کی ہے؛ فکشن، تنقید، افسانوں اور مضامین کے ذریعے انہوں نے اردو ادب کو ہمشیہ فروغ دیا اور پورے عالم میں اپنا لوہا منوایا۔
انہوں نے مزیدکہا کہ پوری دنیا میں اردو کی نمائندگی ایک نقاد کی حیثیت سے اگر کوئی کر رہا تھا تو وہ شمش الرحمن فاروقی تھے۔ انہوں نے کہا: ’’جس طرح پاکستان میں جمیل جالبی نے اردو ادب کی بے پناہ خدمت کی ہے اسی طرح ہندوستان میں شمش الرحمن فاروقی نے ہمہ جہت شخصیت کے طور پر اردو ادب میں بے پناہ خدمات انجام دی ہیں۔