سورت میں تاپی ندی کے پاس واقع 200 سالہ قدیم و تاریخی قوت الاسلام مسجد فن تعمیر کا ایک شاہکار ہے۔ سب سے زیادہ حیرت کی بات یہ ہے کہ مسجد صرف ایک ہی ستون پر کھڑی ہے۔ قوت الاسلام مسجد ایک تاریخی وراثت ہے۔ جب مغل سورت آئے تھے تب انہوں نے اس مسجد کو تعمیر کیا تھا۔ یہ مسجد کسی معمار کی مدد کے بغیر تعمیر کی گئی تھی جبکہ اس مسجد کی عمارت کو دیکھر کر جدید آرکیٹکٹ بھی حیران ہیں۔
طلبا اور ماہرین اس مسجد کی نقاشی اور فن تعمیر کو دیکھنے کےلیے آتے ہیں۔ سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ مسجد کی دو منزلہ عمارت صرف ایک ہی ستون پر کھڑی ہے جبکہ یہ ستون اتنا وسیع ہے کہ تین افراد اپنے بازو پھیلا کر کھڑے ہو سکتے ہیں۔ ستون کے چاروں طرف محراب بنائے گئے جس سے مسجد کی عمارت کو سہارا دیا گیا۔ مسجد کا رقبہ 80×65 مربع میٹر ہے۔ مسجد کی بالائی منزل پر نماز پڑھی جاتی ہے۔
سابق پرنسپل اور مسجد کے سابق ٹرسٹی ایم ایس مچلا نے بتایا کہ مسجد کے نیچے واٹر ہارویسٹنگ کے لیے ایک وسیع پانی کی ٹنکی بھی بنائی گئی جس سے عمارت تعمیر کرنے والوں کی ذہانت اور دوراندیشی ظاہر ہوتی ہے، جہاں آج بھی پانی دستیاب ہے اور نمازی اسی پانی سے وضو کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
دیوبند: یومِ آزادی کے پیشِ نظر مسجد کے گیٹ پر 58 فٹ اونچا ترنگا لہرایا جائے گا
انہوں نے بتایا کہ اس مسجد کو ایک لاکھ 18 ہزار روپئے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا تھا۔ یہاں آج بھی روزانہ 300 تا 400 مصلی نماز پڑھنے آتے ہیں۔ مسجد کے مینار 25 فٹ بلند ہیں۔ مسجد کو تعمیر کرتے وقت اندرونی حصے میں ٹھنڈی ہوا کو پہنچانے کےلیے بھی نادر طریقہ اپنایا گیا اور پانی کی وافر مقدار میں سربراہی کےلیے مسجد کے نیچے 25 فٹ گہری پانی کی ٹنکی بھی بنائی گئی تھی۔