ریاست گجرات کے شہر احمدآباد میں عائشہ خود کشی معاملے میں آج سماعت کے لیے احمدآباد کی میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ کورٹ میں پیش کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ عائشہ کے شوہر عارف خان کو تین دن کی ریمانڈ کے بعد دوبارہ آج میٹرو پولیٹن کورٹ پیش کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 25 فروری 2021 کو سابرمتی ندی میں کود کر خود کشی کرنے والی 23 برس کی عائشہ کے شوہر کو عارف خان کو پولس نے راجستھان سے گرفتار تھا۔
گرفتاری کے بعد عارف کو احمدآباد میٹرو پولیٹن کورٹ نے تین روز پولیس تحویل میں رہنے کا حکم سنایا تھا، اس کے بعد پولیس کی تحقیقات کے دوران عائشہ کے شوہر عارف کا موبائل فون پولیس کو برآمد ہوچکا ہے۔
خیال رہے کہ موبائل فون میں 72 منٹ کی کال ریکارڈنگ بھی موجود ہے جس میں عائشہ نے خودکشی سے پہلے عارف سے بات چیت کی تھی جس میں عارف نے عائشہ سے کہا تھا کہ 'مرنا ہے تو مرجا اور ویڈیو مجھے بھیج دینا'۔
واضح رہے کہ عارف کا موبائل فون تو پولیس نے برآمد کرلیا لیکن اس میں تمام طرح کا واٹس ایپ چیٹنگ اور دیٹا دلیٹ کیا ہوا تھا اس لیے تمام ڈیٹا کو واپس لانے کے لیے پولیس نے ایف ایس ایل میں تفتیش کرنے کے لیے موبائل فون بھیجا ہے۔
ایسا خیال کیا جارہا ہے کہ آج سماعت کے دوران موبائل فون کے ڈیٹا کے تعلق سے بھی کورٹ میں سوال پوچھیں جاسکتے ہیں۔