خبروں کے مطابق احمدآباد سے متصل ضلع کھیڑا کے محمود آباد علاقہ میں واقع روضۃ روزی نامی تاریخی درگاہ کے احاطے میں مندر کی تعمیر کے تعلق سے سنی یوتھ ونگ کا کہنا ہے کہ 'وہاں مندر کی تعمیر کرنا غیر قانونی ہے، کیونکہ درگاہ کے آس پاس کی زمینیں گجرات وقف بورڈ میں رجسٹر ہے۔ مزید یہ مقام محکمہ آثار قدیمہ کے اندر آتا ہے جس کے تحت یہاں تعمیری کام کرنا غیر قانونی ہے۔'
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے گجرات سنی یوتھ ونگ کے صدر رفیق نوری نے کہا کہ 'انہوں نے اس سلسلے میں محمود آباد پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے اور محکمہ آثار قدیمہ بڑودہ کو بھی خط بھیجا ہے'۔
خیال رہے کہ روضہ روزی درگاہ ایک وقت تک ہندو مسلم برادری میں عقیدت کا مقام ہوا کرتا تھا، جہاں دونوں مذاہب کے عقیدت مند اپنی مراد مانگنے آتے تھے۔ مزید درگاہ کا مقام تاریخی ہونے کے علاوہ سیاحوں کے لیے سیر و تفریح کا پسندیدہ مقام بھی ہوا کرتا تھا جسے دیکھنے کے لیے بڑی تعداد میں سیاح بھی پہنچتے تھے۔
لیکن گذشتہ کئی ماہ سے درگاہ کے قریب مندر کی تعمیر کی خبر سے دونوں سماج کے درمیان بھائی چارہ کو نقصان پہنچا ہے حالانکہ پوری طرح مند تعمیر نہیں کی گئی ہے لیکن مندر کا سنگ بنیاد رکھا جا چکا ہے۔
سنی مسلم یوتھ ونگ کا کہنا ہے کہ 'وہ اس سلسلے میں قانونی کارروائی کریں گے'۔
سنی مسلم یوتھ ونگ کے صدر محمد رفیق نوری نے کہا کہ 'روضۃ روزی کے قریب بنائی جا رہی مندر کے خلاف ہم نے وہاں کے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے اور گجرات وقف بورڈ اور آثار قدیمہ کو بھی معلومات فراہم کی ہے لیکن اب تک مندر کے تعمیری کام پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی'۔