کابل: افغانستان میں طالبان کی زیر قیادت حکومت نے اعلان کیا ہے کہ تاپی گیس پائپ لائن منصوبہ ترکمانستان، افغانستان، پاکستان اور بھارت پائپ لائن منصوبے پر کام چار ماہ کے اندر دوبارہ شروع ہو جائے گا۔ Turkmenistan-Afghanistan-Pakistan-India, Pipeline project
وزارت مائنز اینڈ پٹرولیم (ایم او ایم پی) کے ترجمان عصمت اللہ برہان نے ایک بیان میں کہاکہ زمین کا حصول ایک رکاوٹ تھی جس کی وجہ سے منصوبے پر عملدرآمد میں تاخیر ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ "عمل کے حوالے سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ تقریباً 15 فیصد عمل باقی ہے جو کہ ایک تکنیکی عمل ہے جسے جلد حل کر لیا جائے گا۔" وزارت معیشت نے کہا کہ یہ منصوبہ افغان معیشت کی ترقی میں معاون ثابت ہوگا۔ TAPI Project help development of the Afghan Economy
وزارت کے ترجمان حبیب رحمان نے کہاکہ "تاپی منصوبہ معیشت کو فروغ دینے کے لیے اہم منصوبوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے TAPI Project help development of the Afghan Economy۔ اس منصوبے کے نفاذ سے خطے میں سیاسی اور سیکورٹی تعاون میں اضافہ ہوگا خاص طور پر ان چار ممالک کے درمیان۔"
تاپی منصوبہ سنہ 1990 کی دہائی میں تجویز کیا گیا تھا لیکن مختلف وجوہات کی بنا پر ابھی تک اس پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔ TAPI پر تجرباتی کام 2018 میں شروع ہوا، لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر اسے دوبارہ ملتوی کر دیا گیا۔ تاپی گیس پائپ لائن کو 1،680 کلومیٹر تک بڑھانے اور افغانستان کے ہرات اور قندھار صوبوں کو پاکستان اور بھارت سے ملانے کے منصوبے ہیں۔
مزید پڑھیں: