ETV Bharat / business

Union Budget 2023 براہ راست اور بالواسطہ ٹیکسوں کو معقول اور آسان بنانے کی اپیل - یکم فروی کو عام بجٹ پیش ہونا ہے

یو ایس آئی ایس پی ایف نے وزیر خزانہ سے بھارت میں ٹیکس کے نظام کو آسان اور معقول بنانے کی اپیل کی ہے، اس کے علاوہ غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے بیرونی ممالک کی کمپنیوں کے کارپوریٹ ٹیکس میں رعایت دینے کی اپیل کی گئی ہے۔

US industry urges FM to rationalise simplify direct and indirect taxes in India
خزانہ سے بھارت میں براہ راست اور بالواسطہ ٹیکسوں کو معقول اور آسان بنانے کی اپیل
author img

By

Published : Jan 28, 2023, 5:24 PM IST

Updated : Feb 1, 2023, 8:43 AM IST

واشنگٹن: پارلیمانی بجٹ پیش ہونے کو اب صرف چند گھنٹے باقی ہیں اس قبل انڈیا سنٹرک ٹاپ امریکی اسٹریٹجک اور بزنس ایڈوکیسی گروپ نے مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن سے براہ راست اور بالواسطہ ٹیکس کو آسان اور معقول بنانے پر زور دیا ہے۔ اس گروپ کا کہنا ہے کہ یہ ایک ایسا قدم ہوگا جس سے بھارت میں عالمی سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا اور ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔

بتادیں کہ ملک میں نافذ انکم ٹیکس، کیپٹل گین ٹیکس، سیکیورٹی ٹرانزیکشن ٹیکس، ڈائریکٹ ٹیکس کے زمرے میں آتا ہے۔ جب کہ GST، کسٹم ڈیوٹی یا VAT بالواسطہ ٹیکس کے زمرے میں آتا ہے۔ بالواسطہ ٹیکس ان تمام صارفین پر لگایا جاتا ہے جو کوئی سامان یا خدمات خریدتے ہیں۔

یکم فروری کو مرکزی بجٹ سے پہلے یو ایس انڈیا اسٹریٹجک اینڈ پارٹنرشپ فورم (یو ایس آئی ایس پی ایف) نے وزیر خزانہ سے اپنی اپیل میں کہا ہے کہ غیر ملکی کمپنیوں کے لیے بھارت میں کارپوریٹ ٹیکس کے قوانین کو تبدیل کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہاکہ بینکوں سمیت غیر ملکی کمپنیوں پر نافذ کارپوریٹ ٹیکس کو بھارتی کمپنیوں پر نافذ ٹیکس کے مساوی بنایا جائے، اس کے علاوہ نئی مینوفیکچرنگ کمپنیوں پر نافذ کارپوریٹ ٹیکس کو بھی معقول بنایا جائے۔

کیپٹل گین ٹیکس کو آسان بنانے پر زور دیتے ہوئے یو ایس آئی ایس پی ایف نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ اس کے ہولڈنگ پیریڈ اور مختلف آلات پر نافذ ٹیکس کی شرح میں یکسانیت لانے کی ضرورت ہے۔ اپنی اپیل میں گروپ نے وزیر خزانہ سے غیر ملکی پورٹ فولیو انویسٹمنٹ کے تحت سیکیورٹیز میں سرمایہ کاری پر ٹیکس چھوٹ کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ یو ایس آئی ایس پی ایف کا یہ بھی کہنا ہے کہ بھارت میں قابل تجدید توانائی اور صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں تحقیق اور ترقی پر ٹیکس مراعات دی جانی چاہیے۔

بالواسطہ ٹیکسوں سے متعلق اپنی سفارشات میں یو ایس آئی ایس پی ایف نے کہا ہے کہ تیل اور قدرتی گیس کمپنیوں کو فراہم کی جانے والی کسٹم ڈیوٹی چھوٹ پر وضاحت جاری ہونا چاہیے۔ اس کے ساتھ ایکسرے مشینوں پر کسٹم ڈیوٹی کی شرح 10 فیصد سے کم کر کے 7.5 فیصد کی جائے۔ اس کے علاوہ مخصوص ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ یونٹس کی طرف سے درآمد کی جانے والی اشیاء پر کسٹم ڈیوٹی کی چھوٹ دی جائے۔

یو ایس آئی ایس پی ایف نے وزیر خزانہ سے اپیل کیا ہے کہ وہ مصنوعات کی اہمیت اور افادیت کے پیش نظر غذائیت سے متعلق مصنوعات پر کسٹم ڈیوٹی میں اضافہ واپس لیں اور بھارت میں سائنسی طریقے سے تیار کردہ غذائیت سے بھرپور خوراک کی دستیابی کو بڑھانے کی کوشش کریں۔

مزید پڑھیں:

واشنگٹن: پارلیمانی بجٹ پیش ہونے کو اب صرف چند گھنٹے باقی ہیں اس قبل انڈیا سنٹرک ٹاپ امریکی اسٹریٹجک اور بزنس ایڈوکیسی گروپ نے مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن سے براہ راست اور بالواسطہ ٹیکس کو آسان اور معقول بنانے پر زور دیا ہے۔ اس گروپ کا کہنا ہے کہ یہ ایک ایسا قدم ہوگا جس سے بھارت میں عالمی سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا اور ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔

بتادیں کہ ملک میں نافذ انکم ٹیکس، کیپٹل گین ٹیکس، سیکیورٹی ٹرانزیکشن ٹیکس، ڈائریکٹ ٹیکس کے زمرے میں آتا ہے۔ جب کہ GST، کسٹم ڈیوٹی یا VAT بالواسطہ ٹیکس کے زمرے میں آتا ہے۔ بالواسطہ ٹیکس ان تمام صارفین پر لگایا جاتا ہے جو کوئی سامان یا خدمات خریدتے ہیں۔

یکم فروری کو مرکزی بجٹ سے پہلے یو ایس انڈیا اسٹریٹجک اینڈ پارٹنرشپ فورم (یو ایس آئی ایس پی ایف) نے وزیر خزانہ سے اپنی اپیل میں کہا ہے کہ غیر ملکی کمپنیوں کے لیے بھارت میں کارپوریٹ ٹیکس کے قوانین کو تبدیل کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہاکہ بینکوں سمیت غیر ملکی کمپنیوں پر نافذ کارپوریٹ ٹیکس کو بھارتی کمپنیوں پر نافذ ٹیکس کے مساوی بنایا جائے، اس کے علاوہ نئی مینوفیکچرنگ کمپنیوں پر نافذ کارپوریٹ ٹیکس کو بھی معقول بنایا جائے۔

کیپٹل گین ٹیکس کو آسان بنانے پر زور دیتے ہوئے یو ایس آئی ایس پی ایف نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ اس کے ہولڈنگ پیریڈ اور مختلف آلات پر نافذ ٹیکس کی شرح میں یکسانیت لانے کی ضرورت ہے۔ اپنی اپیل میں گروپ نے وزیر خزانہ سے غیر ملکی پورٹ فولیو انویسٹمنٹ کے تحت سیکیورٹیز میں سرمایہ کاری پر ٹیکس چھوٹ کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ یو ایس آئی ایس پی ایف کا یہ بھی کہنا ہے کہ بھارت میں قابل تجدید توانائی اور صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں تحقیق اور ترقی پر ٹیکس مراعات دی جانی چاہیے۔

بالواسطہ ٹیکسوں سے متعلق اپنی سفارشات میں یو ایس آئی ایس پی ایف نے کہا ہے کہ تیل اور قدرتی گیس کمپنیوں کو فراہم کی جانے والی کسٹم ڈیوٹی چھوٹ پر وضاحت جاری ہونا چاہیے۔ اس کے ساتھ ایکسرے مشینوں پر کسٹم ڈیوٹی کی شرح 10 فیصد سے کم کر کے 7.5 فیصد کی جائے۔ اس کے علاوہ مخصوص ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ یونٹس کی طرف سے درآمد کی جانے والی اشیاء پر کسٹم ڈیوٹی کی چھوٹ دی جائے۔

یو ایس آئی ایس پی ایف نے وزیر خزانہ سے اپیل کیا ہے کہ وہ مصنوعات کی اہمیت اور افادیت کے پیش نظر غذائیت سے متعلق مصنوعات پر کسٹم ڈیوٹی میں اضافہ واپس لیں اور بھارت میں سائنسی طریقے سے تیار کردہ غذائیت سے بھرپور خوراک کی دستیابی کو بڑھانے کی کوشش کریں۔

مزید پڑھیں:

Last Updated : Feb 1, 2023, 8:43 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.