نئی دہلی: یہ بجٹ لوک سبھا انتخابات سے پہلے مودی 2.0 کے لیے بھی بہت اہم ہے۔ 2024 کے عام انتخابات سے قبل پورے سال کے لیے یہ آخری بجٹ ہے، وزیر خزانہ عوام کو لبھانے کے لیے اس بجٹ میں کئی بڑے اعلانات کرسکتی ہے۔
مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن آج مالی برس 2023۔24 کی بجٹ پیش کرنے والی ہے، وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن صبح 11 بجے مالی سال 2023-24 کا بجٹ پیش کریں گی۔ پورے ملک کی نظریں بجٹ میں ہونے والے اعلانات پر لگی ہوئی ہیں۔ دراصل یہ بجٹ موجودہ مرکزی حکومت کا آخری مکمل بجٹ ہے۔ اس لحاظ سے عوام کی توقعات حکومت سے کئی زیادہ ہے کہ حکومت انہیں کیا تحفہ دینے جارہی ہے۔
ٹیکس دہندگان کو امید ہے کہ حکومت ٹیکس سلیب میں تبدیل کرکے انہیں کچھ رعایت دے گی۔ گزشتہ برس کے بجٹ میں ٹیکس چھوٹ کے حوالے سے کوئی اعلان نہیں کیا گیا تھا، ایسے میں ٹیکس دہندگان توقع کر رہے ہیں کہ اگلے سال 2024 کے عام انتخابات سے قبل وزیر خزانہ آخری مکمل بجٹ میں ٹیکس چھوٹ کا تحفہ دے سکتی ہیں۔ آپ کو بتا دیں کہ سال 2014 میں اس وقت کے وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے آخری بار ٹیکس چھوٹ کی حد میں اضافہ کیا تھا۔ 8 برس سے ٹیکس کی حد میں اضافہ نہیں کیا گیا اور اس بار ٹیکس سلیب میں تبدیلی متوقع ہے۔
عام آدمی اس بجٹ میں مہنگائی سے ریلیف کی توقع کر رہا ہے۔ آر بی آئی کی طرف سے لگاتار پانچ بار ریپو ریٹ بڑھانے کے فیصلے سے مہنگائی کی شرح آر بی آئی کی قابل برداشت حد میں آچکی ہے، لیکن پھر بھی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ نے لوگوں کو پریشان کر رکھا ہے۔ کھانے پینے کی اشیاء سے لے کر گیس تک سب نے عوام کا بجٹ خراب کر دیا ہے۔ ایسے میں عام عوام پر امید ہیں کہ اس بار حکومت بجٹ میں کئی اہم چیزوں پر ٹیکس کم کرکے بڑا ریلیف دے سکتی ہے۔
کسانوں کو بھی اس بار بجٹ سے کافی امیدیں وابستہ ہیں۔ کسانوں کو امید ہے کہ حکومت بجٹ 2023-24 میں پی ایم-کسان یوجنا کے تحت کسانوں کو دی جانے والی نقد امداد میں اضافے کا اعلان کر سکتی ہے۔ بتادیں پردھان منتری کسان سمان ندھی کے تحت، حکومت کسانوں کے کھاتوں میں ایک سال میں 6000 روپے بھیجتی ہے۔
عام بجٹ سے ملک کے نوجوانوں کو توقع یہ ہے کہ حکومت ان پر خصوصی توجہ دے گی اور روزگار کے محاذ پر بڑے اعلانات کر سکتی ہے۔ ملک میں خالی پڑی لاکھوں سرکاری آسامیوں کو بھرنے کے ساتھ ساتھ مرکز PLI اسکیم میں نئے شعبوں کو شامل کرکے روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے پر زور دے سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی منریگا اسکیم جو خاص طور پر دیہی علاقوں میں روزگار کا سب سے اہم ذریعہ ہے اس کے بجٹ میں اضافہ متوقع ہے۔
صحت کی سہولیات اور سستا علاج بھی ملک کے عام عوام کی بڑی توقعات میں شامل ہے۔ ایسے میں توقع ہے کہ اس بار عام بجٹ میں صحت کے بجٹ میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ کورونا سے صحت یاب ہونے والے ملک کے سرکاری اسپتالوں کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے مرکز کی جانب سے بڑے اعلانات کیے جا سکتے ہیں۔ حکومت دیہی علاقوں میں صحت کی سہولیات بڑھانے پر بھی توجہ دے گی۔